مادر علمی کے حقوق

نئے لکھاری

مادر علمی کے حقوق

*سید نگاہ علی کاظمی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی 2025ء

مادرِ علمی سے مراد وہ ادارہ ہے جہاں ہم تعلیم حاصل کرتے ہیں، چاہے وہ جامعہ، اسکول، کالج یا یونیورسٹی ہو، یہ اِدارہ ہماری تربیَت، کردار سازی اور علمی ترقّی کا مرکز ہوتا ہے۔ جس طرح ماں بچّے کی پرورش کرتی ہے، ویسے ہی مادرِ علمی ایک طالبِ علم کو معاشرے کا کار آمد فرد بنانے میں اَہَم کِردار ادا کرتی ہے۔

مادرِ علمی نہ صرف ہمیں تعلیم دیتی ہے بلکہ ہمیں اَخلاق، تہذیب، نظم و ضَبط، محبّت، رواداری اور انسانیّت کا درس بھی دیتی ہے۔ یہاں اساتذہ ہماری راہنمائی کرتے ہیں، ہمیں اچھا انسان بننے کے گر سکھاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے مادرِ علمی کے تمام حُقوق پہچانیں اور انہیں ادا کریں۔ ان حُقوق میں سے5درج ذیل ہیں:

(1)احترام

ہمیں اپنے مادرِ علمی کا اَدب و احتِرام کرنا چاہیے۔ اس کے اُصول و ضوابط کی پابندی کرنا بھی احتِرام کا حصّہ ہے۔

(2)صِفائی اور حفاظت

اپنے اِدارۂ تعلیم کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا، اپنے کلاس روم کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا اور اس کی املاک کی حفاظت کرنا ہمارا اخلاقی اور تعلیمی فریضہ ہے۔

(3)تعلیمی سرگرمیوں کی تشہیر کرنا

جس اِدارے سے تعلیمی دَور مکمّل کیا ہے وہاں کی تعلیمی و علمی سرگرمیوں کی معلومات رکھنا، اسے شیئر کرتے رہنا بھی اس کے حقوق میں سے ہیں۔

(4)مادر علمی کے قوانین کی پاسداری

اپنے تعلیمی اِدارے کے اُصول و قوانین پر عمل کرنا بھی بہت ہی اہمیّت کا حامل ہوتا ہے، اسی سے ادارے کی پہچان ہوتی ہے اور نام روشن ہوتا ہے،اصول و قوانین پر عمل درآمد بھی آپ کے ادارے کی ساخت کو مضبوط کرتا ہے۔

(5)خدمت اور فخر

آپ کے تعلیمی ادارے کو اگر آپ کی خدمت کی حاجت ہو تو اپنے کو پیش پیش رکھیں، اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرنا ایک ذمہ دار طالبِ علم کا فخر اور اس کی پہچان ہے۔

مادرِ علمی ہمارے لیے ایک نعمت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس کے تمام حقوق کو دل سے اَدا کریں، اس کی عظمت کو تسلیم کریں اور ہمیشہ اس کے لیے نیک تمنّاؤں کا اظہار کریں۔ جو قومیں اپنے تعلیمی اِداروں کی قَدر کرتی ہیں، وہی ترقّی کی راہ پر گامزن ہوتی ہیں۔

اللہ پاک ہمیں مادرِ علمی کے حُقوق پڑھ کر ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*(درجہ دورۂ حدیث مرکزی جامعۃُ المدینہ جوہر ٹاؤن، لاہور)


Share