اللہ! عطا سارے ،بیماروں کو صِحت ہو (دعائیہ کلام)

الله! عطا سارے، بیماروں کو صِحّت ہو(دعائیہ کلام)

الله عطا سارے، بیماروں کو صِحّت ہو

دُکھ دَرد کے ماروں کو سُکھ چین عنایت ہو

صدقے میں محمد کے، دُکھیارے غریبوں کو

روزی بَکفایت(۱) دے، برکت بھی عِنایت ہو

الله! کرم فرما، سادات کے صدقے میں

ہو ختم یہ مہنگائی، حاصِل ہمیں راحَت ہو

الله! نکل جائے، دولت کی ہَوَس(۲) کے دل سے

رَحمت سے عنایت اے، اللہ! قَناعت(۳) ہو

جو قرض کی آفت میں، بے چارے پھنسے ہیں اُن

کو غوث کے صدقے میں، چُھٹکارا عِنایت ہو

سُلطانِ مدینہ کے، صدقے میں عطا یارب!

غمگین کو خوشیاں اور، دُکھیاروں کو راحَت ہو

بے چارے جو دُکھیارے، بچّوں کو ترستے ہیں

ان سب کو عطا یارب! اولاد کی نِعْمت ہو

ماں باپ کی نافرماں، اولاد ہے جو الله!

حاصل انہیں رَحْمت سے، توفیقِ اِطاعت(۴) ہو

جھگڑے ہیں لڑائی ہے، گھر گھر میں تباہی ہے

مِل جُل کے رہیں سارے، یہ لُطْف و عِنایت ہو

ہر ایک نَمازی ہو، اور عامِلِ سنَّت(۵) بھی

اور حج بھی کرے اُس کو، طَیبہ کی زیارت ہو

ياربِّ محمد! جو، نَرغے(۶) میں عَدُو(۷) کے ہے

اُس بے بس و ناچار و بے کس کی حمایَت ہو

ہر سَمت اندھیرا ہے، اور ظُلْم کا ڈیرا ہے

ظالم کو ہدایت دے، مظلوم کو راحَت ہو

حَسنَین کے صدقے میں، ایسا ہو کرم ہم پر

الله! محمد کی، خوابوں میں زیارت ہو

مولیٰ! یوں مدینے کی، داخِل ہوں فَضاؤں میں

اَشک آنکھ سے جاری ہوں، اور قَلب میں رِقّت ہو

جلوہ ہو محمد کا، اور وِرْدِ زباں کلمہ

ہونٹوں پہ تبسُّم ہو، اے کاش! یوں رِحْلت(۸) ہو

عطّاؔر پہ رحمت ہو، اَصْحاب کے صدقے میں

آزاد ہو دوزخ سے، اور داخِلِ جنَّت ہو

(۱)ضرورت کے مطابق (۲)لالچ (۳)جومل جائے اُس پر راضی رہنا (۴)فرماں برداری

(۵)سُنّت پر عمل کرنے والا (۶)گھیرے (۷)دُشمن (۸)انتِقال


Share