Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah Al Araf Ayat 57 Translation Tafseer

رکوعاتہا 24
سورۃ ﷳ
اٰیاتہا 206

Tarteeb e Nuzool:(39) Tarteeb e Tilawat:(7) Mushtamil e Para:(08-09) Total Aayaat:(206)
Total Ruku:(24) Total Words:(3707) Total Letters:(14207)
57

وَ هُوَ الَّذِیْ یُرْسِلُ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖؕ-حَتّٰۤى اِذَاۤ اَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنٰهُ لِبَلَدٍ مَّیِّتٍ فَاَنْزَلْنَا بِهِ الْمَآءَ فَاَخْرَجْنَا بِهٖ مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِؕ-كَذٰلِكَ نُخْرِ جُ الْمَوْتٰى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ(57)
ترجمہ: کنزالایمان
اور وہی ہے کہ ہوائیں بھیجتا ہے اس کی رحمت کے آگے مژدہ سناتی یہاں تک کہ جب اٹھالائیں بھاری بادل ہم نے اُسے کسی مردہ شہر کی طرف چلایا پھر اس سے پانی اُتارا پھر اس سے طرح طرح کے پھل نکالے اسی طرح ہم مُردوں کو نکالیں گے کہیں تم نصیحت مانو


تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ هُوَ الَّذِیْ یُرْسِلُ الرِّیٰحَ:اور وہی ہے کہ ہوائیں بھیجتا ہے۔}اس سے دو آیات پہلے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے چند دلائل بیان فرمائے گے جیسے آسمان و زمین کی پیدائش، دن اور رات کا ایک دوسرے کے پیچھے آنا، سورج ،چاند اور ستاروں کا مُسَخَّر ہونا، اب اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی عظمت ، قدرت ،وحدانیت اور وقوعِ قیامت پر مزید دلائل بیان فرمائے جا رہے ہیں۔اس آیت کا خلاصہ یہ ہے’’ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی کیسی عظیم قدرت ہے کہ وہ پہلے ہواؤں کو بھیجتا ہے جو اس کی رحمت یعنی بارش آنے کی خوشخبری دے رہی ہوتی ہیں یہاں تک کہ جب وہ ہوائیں سمندر سے بھاری بادل کو اٹھا لاتی ہیں تو اللہ تعالیٰ اس بادل کو کسی مردہ شہر کی طرف چلاتا ہے جس کی ز مین خشک پڑی ہوتی ہے اورسبزے کا نام و نشان نہیں ہوتا پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ اس مردہ زمین پر پانی اتارتا ہے اوراس پانی کے ذریعے وہاں سبزہ پیدا فرمادیتا ہے، وہاں پھل پھول اگتے ہیں ، وہاں غلہ اناج پیدا ہوتا ہے ۔ وہ مردہ زمین بھی زندہ ہوجاتی ہے اور اس کی پیداوار کے ذریعے لوگوں کی زندگی کا سامان بھی مہیا ہوجاتا ہے ۔ یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قدرت ہے اور یہی دلیلِ قدرت اس بات کو ماننے پر بھی مجبور کردیتی ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ مردہ زمین کو ویرانی کے بعد زندگی عطا فرماتا ہے اور اس کو سرسبز و شاداب فرماتا ہے اور اس میں کھیتی، درخت، پھل پھول پیدا کرتا ہے ایسے ہی مُردوں کو قبروں سے زندہ کرکے اُٹھائے گا، کیونکہ جو خشک لکڑی سے ترو تازہ پھل پیدا کرنے پر قادر ہے اُس سے مُردوں کا زندہ کرنا کیا بعید ہے۔ قدرت کی یہ نشانی دیکھ لینے کے بعد عقلمند، سلیم ُالحَواس کو مُردوں کے زندہ کئے جانے میں کچھ تردد باقی نہیں رہتا۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links