Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah Taha Ayat 4 Translation Tafseer

رکوعاتہا 8
سورۃ ﰏ
اٰیاتہا 135

Tarteeb e Nuzool:(45) Tarteeb e Tilawat:(20) Mushtamil e Para:(16) Total Aayaat:(135)
Total Ruku:(8) Total Words:(1485) Total Letters:(5317)
4

تَنْزِیْلًا مِّمَّنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَ السَّمٰوٰتِ الْعُلٰىﭤ(4)
ترجمہ: کنزالایمان
اس کا اُتارا ہوا جس نے زمین اور اونچے آسمان بنائے


تفسیر: ‎صراط الجنان

{تَنْزِیْلًا:نازل کیا ہوا ہے۔} اس آیت میں   اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید کی عظمت بیان فرمائی کہ یہ قرآن اس  اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے نازل کیا ہوا ہے جس نے زمینوں  اور بلند آسمانوں  کو پیدا فرمایا اور جس نے اتنی عظیم مخلوق پیدا فرمائی وہ خالق کتنا عظیم ہو گا اور جب ایسی عظیم ذات نے قرآن مجید نازل فرمایا ہے تو یہ قرآن کتنا عظمت والا ہو گا۔

قرآنِ مجید کی عظمت بیان کرنے کا مقصد:

            یہاں  قرآن کریم کی عظمت بیان کرنے سے مقصود یہ ہے کہ لوگ اس کے معانی میں  غورو فکر کریں  اور اس کے حقائق میں  تَدَبُّر کریں  کیونکہ اس بات کا مشاہدہ ہے کہ جس پیغام کو بھیجنے والا انتہائی عظیم ہو تو اس پیغام کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور پوری توجہ سے اسے سنا جاتا ہے اور بھر پور طریقے سے اس کی اطاعت کی جاتی ہے۔ اور جب قرآن کریم کو نازل فرمانے والا سب سے بڑا عظیم ہے تو اس کی طرف سے بھیجے ہوئے قرآن عظیم کوسب سے زیادہ توجہ کے ساتھ سننا چاہئے اور اس میں  انتہائی غورو فکر کرنا اور کامل طریقے سے ا س کے دئیے گئے احکام پر عمل کرنا چاہئے ۔ افسوس! آج مسلمانوں  کی ایک تعداد ایسی ہے جو تلاوتِ قرآن کرنے سے ہی محروم ہے اور جو تلاوت کرتے بھی ہیں  تو وہ درست طریقے سے تلاوت نہیں  کرتے اور صحیح طریقے سے تلاوت کرنے والوں  کا بھی حال یہ ہے کہ وہ نہ قرآن مجید کو سمجھتے ہیں  ، نہ اس میں  غورو فکر کرتے ہیں  اور نہ ہی اس کے اَحکام پر عمل کرتے ہیں۔

            حضرت فضیل بن عیاض رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ فرماتے ہیں  :ہماری مصیبت سے بڑی کوئی مصیبت نہیں ، ہم میں  سے ایک شخص دن رات قرآن مجید پڑھتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں  کرتا حالانکہ یہ مکمل قرآن مجید ہماری طرف ہمارے رب کے پیغامات ہیں۔(تنبیہ المغترین، الباب الرابع فی جملۃ اخری من الاخلاق، ومن اخلاقہم رضی  اللہ عنہم کثرۃ الاستغفار وخوف المقت ۔۔۔ الخ، ص۲۶۱)

            اور حضرت محمد بن کعب قرظی رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  فرماتے ہیں : جس تک قرآن مجیدپہنچ گیا تو گویا  اللہ تعالیٰ نے اس سے کلام کیا۔ جب وہ ا س بات پر قادر ہو جائے تو قرآن مجید پڑھنے ہی کو اپنا عمل قرار نہ دے بلکہ اس طرح پڑھے جس طرح کوئی غلام اپنے مالک کے لکھے ہوئے خط کو پڑھتا ہے تاکہ وہ اس میں  غوروفکر کر کے اس کے مطابق عمل کرے۔( احیاء علوم الدین، کتاب آداب تلاوۃ القرآن، الباب الثالث فی اعمال الباطن فی التلاوۃ، ۱ / ۳۷۸)

                 اللہ تعالیٰ ہمیں  قرآن مجید کی تلاوت کرنے، اسے سمجھنے، اس میں  غورو فکر کرنے اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links