درختوں کے حقوق و آداب
درخت اور سبزہ وغیرہ زمین پر اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمتیں ہیں اور ان نعمتوں کی اہمیت کا کچھ اندازہ یوں لگا سکتے ہیں کہ اگر یہ نہ ہوں تو انسان وافر رزق سے محروم ہو جائے گا اور جانوروں کا گوشت کھانے کو ترس جائے گا کیونکہ جانوروں کی نشو و نما انہیں سے ہوتی ہے۔
درخت لگانے کے بہت سے فائدے ہیں درخت اور پودے کاربن ڈائی آکسائیڈ لیتے اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔درخت لگانے کی ترغیب حدیث میں بھی ملتی ہے، چنانچہ نبیِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے کوئی درخت لگایا اور اس کی حفاظت اور دیکھ بھال پر صبر کیا یہاں تک کہ وہ پھل دینے لگا تو اس میں سے کھایا جانے والا ہر پھل الله پاک کے نزدیک اس (لگانے والے) کے لیے صدقہ ہے۔(مسنداحمد،5/575، حدیث: 16586)
آئیے! درختوں کے 4حقوق پڑھیے:
(1)درختوں کی حفاظت کرنا: بہت سے لوگ درخت تو لگا دیتے ہیں مگر اُن کی دیکھ بھال (حفاظت)نہیں کرتے حالانکہ بسااوقات ان کی دیکھ بھال کرنا انہیں لگانے سے زیادہ ضروری ہوتا ہے۔ لہٰذا درخت پودے وغیرہ لگانے کے ساتھ ساتھ اُن کی دیکھ بھال اور کانٹ چھانٹ کرنا بھی ضروری ہے۔
(2)درست جگہ کا انتخاب کرنا: پودا لگاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ ہمارا یہ پودا درخت بن کر دوسروں کی تکلیف کا باعث نہ بنے۔ عموماً پودے لگاتے ہوئے درست جگہ کا انتخاب نہیں کیا جاتا پھر جب پودے بڑے ہو کر درخت کی صورت اختیار کر لیتے ہیں تو ان کی شاخیں دائیں بائیں پھیل کر پڑوسیوں کے گھروں کا کچھ حصہ بھی گھیر لیتی ہیں۔ جس کے باعث خوب تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا پودا لگاتے وقت درست جگہ کا انتخاب کیا جائے۔
(3)وقت پر پانی دینا: اکثر لوگ پودا لگانے کے بعد اس کے حال پر چھوڑ دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اسے وقت پر پانی نہ ملنے کی وجہ سے وہ سوکھ جاتے ہیں۔ وہ دوبارہ نشوونما کے قابل نہیں رہتے لہٰذا ہمیں وقت پر پودوں کو پانی دینا چاہیے تاکہ ان کی نشوونما میں اضافہ ہو، ہو سکے تو وقت مقرر کریں تاکہ درختوں کو ان کے وقت میں پانی مل جائے۔
(4)وقف کی جگہ پر درخت نہ لگانا: وقف کی جگہوں میں درخت اور پودے لگانے میں احتیاط کی حاجت ہے۔ وقف کی جگہوں میں سے ایک جگہ مسجد بھی ہے، اگر کسی نے مسجد بننے سے پہلے ہی مسجد کی جگہ درخت لگا دیئے تو کوئی حرج نہیں کہ وقف ہونے سے پہلے لگائے گئے ہیں، البتہ جب وہ جگہ مسجد کے لیے وقف ہو چکی تو اب اس میں درخت لگانا منع ہے۔ چھوٹى مساجد جہاں جگہ کى تنگى ہوتى ہے وہاں اِس طرح دَرخت لگانے کى اِجازت نہیں۔(ملفوظات امیر اہل سنت،1/113)
پیارے اسلامی بھائیو! درخت لگانا نبیِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم درخت لگائیں اور ان کی حفاظت کریں انہیں وقت پر پانی دیں ان کے لیے اچھی جگہ کا انتخاب کریں۔اگر ہم زیادہ درخت لگانے کا اہتمام کریں تو ہم بڑے نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں درختوں کے حقوق پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*(درجہ ثالثہ جامعۃُ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور)

Comments