پندرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
از:شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
ہر خوشی، ہر عید، ہر فرحت٢؎ کی جو بُنیاد ہے پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
جھومتے ہیں سب مسلماں، دل سبھی کا شاد٣؎ ہے پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
فضلِ رب سے آج تو ہیں بارشیں انوار کی پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
ہو مبارک اے محمد مصطَفٰی کے عاشِقو! پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
ہر طرف جھنڈے لگاؤ، روشنی گھر گھر کرو پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
مرحبا صلِّ علیٰ کی دھوم ہے چاروں طرف پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
خوب نعتیں گُنگُناؤ، اور پڑھو اُن پر دُرود پَندَرہ سوواں نبیِّ پاک کا میلاد ہے
سارے عاشق جشنِ میلاد النبی سے شاد ہیں ہاں مگر شیطاں بہت غمگین ہے ناشاد٤؎ ہے
وہ مسلماں لاجَرَم٥؎ حقدار ہے فردوس٦؎ کا جس کا دل یادِ رسولِ پاک سے آباد ہے
یارسولَ اللہ! رحمت کی نظر فرمایئے! آفتوں میں گِھر گیا کمزور خانہ زاد٧؎ ہے
دوجہاں میں کامیابی، اُس کے چومے گی قدم مَشْغَلَہ جس کا خدا و مصطَفٰی کی یاد ہے
جو کرے پیارے نبی کی شان میں گُستاخیاں اُس کی دنیا اور اُس کی آخِرت برباد ہے
تُو یتیموں اور غریبوں کا ہے ہمدم یانبی! فضلِ رب سے تو سخی سرکار ہے جوّاد ہے
حج کروں، کعبے کے جلووں سے ہو ٹھنڈی آنکھ پھر طیبہ آؤں یاد سے جس کی یہ دل آباد ہے
فضلِ مولا سے ملیں گی خوب تُجھ کو برکتیں کیوں کہ گھر پر آج تیرے محفلِ میلاد ہے
حشر کا میدان ہے، تشویش٨؎ ہے عطّاؔر کو
جُرم کے دفتر کھلے ہیں، آپ سے فریاد ہے
١؎:پَنْ۔ دَ۔رَہ (اردو لغت تاریخی اصول پر، ج٤،ص٢٢٥)۔ ٢؎:خوشی۔ ٣؎:خوش۔ ٤؎:ناخوش۔ ٥؎:بے شک۔ ٦؎:باغ(سب سے اعلیٰ جنّت کا نام) ٧؎:مالک کے گھر پیدا ہونے والا غلام ۔عاجزی کا لفظ۔ ٨؎:پریشانی۔ بے چینی۔
وضاحت: اس کلام کا مطلع ایک شاعر اسلامی بھائی کا موزوں کیا ہوا ہے۔ عطاؔر
(٢٦محرم شریف١٤٤٧ھ/20.7.25)
Comments