عافیت کی دعا
ماہنامہ فیضانِ مدینہ ستمبر 2025ء
رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دعائے عافیت کو بہت اہمیت دی،نہ صرف خود یہ دعا بکثرت فرماتے بلکہ اُمّت کو بھی اس کی بہت زیاد ترغیب ارشاد فرمایا کرتے تاکہ ظاہری وباطنی اور دنیاوی و اُخروی تکالیف وآزمائشوں سے بچا جائے۔
آیئے! 5احادیثِ مبارکہ ملاحظہ فرمائیے:
(1)حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صبح و شام یہ دعائیں ترک نہ فرماتے تھے:
اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْئَلُکَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَاَهْلِي وَمَالِي اَللّٰهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَتِي
ترجمہ: اے میرے اللہ ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں عافیت طلب کرتا ہوں۔ اے میرے اللہ ! میں تجھ سے درگزر اور اپنے دین و دنیا اور اہل و مال میں عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے میرے اللہ ! میرے پردے کی حفاظت فرما۔(ابوداؤد، 4/414، حدیث: 5074)
(2) اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جب گرج چمک کی آواز سنتے تو دعا کرتے:
اَللّٰهُمَّ لَاتَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ وَلَاتُہْلِکْنَا بِعَذَابِکَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذٰلِکَ
ترجمہ: اے اللہ ! ہمیں اپنے غضب سے ہلاک نہ کرنا اور نہ ہمیں اپنے عذاب سے تباہ کرنا اور ہمیں اس سے پہلے عافیت عطا فرما دینا۔(ترمذی، 5/280،حدیث:3461)
(3)ایک موقع پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ منبرِ رسول کے پاس کھڑے ہوئے اور رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو یاد کرکے رونے لگے،پھرفرمایا:بے شک رسولِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہجرت کے پہلے سال اسی جگہ ارشاد فرمایا: لوگو! اللہ پاک سے عافیت کا سوال کرو (یہ تین مرتبہ فرمایا) کیونکہ کسی کو ایمان کے بعد عافیت سے بہتر کوئی چیز نہیں ملی۔(سنن کبریٰ للنسائی،6/221، حدیث:10720)
(4)ایک شخص نے حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی:یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! سب سے افضل دعا کون سی ہے؟ ارشادفرمایا: اپنے ربِّ کریم سے عافیت اور دنیا و آخرت کی بھلائی کا سوال کیا کرو۔ دوسرے دن بھی اس شخص نے حاضرہوکرعرض کی:یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! سب سے افضل دعا کون سی ہے؟ آپ نے اسی دعا کا ارشاد فرمایا۔ تیسرے دن آکر پھر اس نے یہی سوال کیا تو رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اگر تمہیں دنیا و آخرت میں عافیت مل جائے تو تم کامیاب ہوگئے۔(ترمذی، 5/305، حدیث:3523)
(5)رسولِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بندہ اس سے افضل کوئی دعا نہیں مانگتا:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْمُعَافَاۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ
ترجمہ: اے اللہ ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں عافیت کا سوال کرتاہوں۔(ابن ماجہ،4/273، حدیث: 3851) یوں ہی ارشاد فرمایا: اللہ پاک کو زیادہ پسند ہے کہ اُس سے عافیت کا سوال کیا جائے۔(ترمذی، 5/306، حدیث: 3526)
Comments