قوتِ فیصلہ
شافعِ اُمّت، مصطفےٰ جانِ رحمت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ سے محسوس چیزوں پر نوازشیں ہوا کرتی تھیں اور غیر محسوس چیزوں پر بھی عطائیں ہوا کرتی تھیں ، آئیے! حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی طرف سے غیر محسوس چیز پر عظیمُ الشّان عطا کے بارے میں ایک پیارا پیارا معجزہ پڑھتے ہیں:
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی شیرِ خدا رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخِری نبی، مکّی مدنی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مجھے یمن کا گورنر مقرّر کرنے کے لیے بلایا تو میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میں تو نوجوان ہوں، فیصلے کے ہنر و فن کا مجھے کوئی علم نہیں۔تو رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے میرے سینے پر دو یا تین بار مارا اور اس وقت یہ دُعا بھی کر رہے تھے: اے اللہ اس کے دل کو ہدایت دے اور اس کی زبان کو مضبوط و ثابت رکھ، حضرت علی رضی اللہ عنہ دستِ مصطفٰے کی بَرکت اور دُعائے نبوی کے نتیجے میں اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مجھے ایسا لگا گویا سارا علم میرے پاس آ گیا اور میرا دل علم و سمجھداری سے بھر دیا گیا(اور صرف یہی نہیں بلکہ) پھر کبھی مجھے دو لوگوں کے درمیان فیصلہ کرتے وقت ذرّہ برابر بھی تَردّد یا شک محسوس نہیں ہوا۔ (دیکھئے: ابن ماجہ، 3/90، حدیث:2310، کنز العمال، 7 / 55، حدیث: 36393)
دستِ مبارک کے لَمْس اور دُعائے نبوی کی بدولت اچانک ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو علم و فہم کا ملنا اور آئندہ فریقین میں فیصلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت حاصل ہونا حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیارے معجزے کا مظہر ہے۔اس معجزے سے چند باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں:
جو اللہ پاک اور اس کے رسول کی فرماں برداری میں ہو اس کے معاملات آسان اور مشکلیں حَل ہوجاتی ہیں۔
نبیِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی دعا روحانی طاقت کا ذریعہ ہے جو ذہنی پریشانیوں کو دُور کرتی ہے۔
عہدہ و منصب حاصل ہونے سے زیادہ اس کا حق پورا کرنے کی فکر ہونی چاہئے۔
درست فیصلے کرنے کے لیے دل کی ہدایت اور زبان کی ثابت قدمی دونوں ضَروری ہیں۔
بُزرگوں کے سامنے عاجزی کرنا اچّھی بات ہے اور اپنے عجز (یعنی نا اہل ہونے) کا اظہار کرنا معیوب نہیں ہے۔
اللہ والے اپنی دور اندیش نگاہ سے بھانپ لیتے ہیں کہ کون کس قابل ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments