کوئی نیکی چھوٹی نہیں

کوئی نیکی چھوٹی نہیں



اللہ پاک کے پیارے اور آخِری نبی حضرت محمد صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم نے فرمایا: لَا تَحْقِرَنَّ مِنَ الْمَعْرُوۡفِ شَیْئًا یعنی کسی بھی  نیکی کو کم تر نہ سمجھو۔  (مسلم، ص1084، حدیث:6690)

نیکی یعنی  اچّھا کام ، ایسا کام جس سے اللہ پاک  خوش ہو یا لوگوں کو فائدہ ہو، جیسے نَماز پڑھنا، دُرود پڑھنا اور امّی ابّو کی بات ماننا وغیرہ ۔

ہر نیکی اللہ پاک  کو پسند ہے۔ جب ہم اچّھا کام کرتے ہیں تو اللہ  پاک خوش ہوتا ہے اور ہمارے دل کو سکون ملتا ہے۔ لوگ بھی ہمیں عزّت دیتے ہیں۔ نیکی ہمیں بہتر  اور  عزّت دار انسان بناتی ہے ۔

پیارے بچّو!نیکی ایک پھول کی طرح ہے۔ اگر ہم ایک چھوٹا سا بیج بوئیں، تو وہ بڑا ہو کر خوبصورت پھول بن سکتا ہے۔ اسی طرح، چھوٹی سی نیکی بھی ہمارے لیے اللہ کی رحمت سے جنّت کا راستہ کھول سکتی ہے۔

کوئی نیکی چھوٹی نہیں ہوتی  اور نہ ہی ہمیں کوئی نیکی چھوٹی سمجھنی چاہیے۔ مثلاً: اگر آپ راستے سے پتّھر ہٹاؤ گے تو کوئی  ٹھوکر کھا کر گرنے سے بچ جائے گا۔کسی کو مسکراہٹ کے ساتھ سلام کرو  تو اس کا دل خوش ہو جائے گا، ثواب ملے گا۔ گھر میں امّی ابّو  ، بھائی بہن کی چھوٹی سی مدد کرو تو وہ دُعائیں دیں گے۔ دُرود پاک پڑھو تو اللہ پاک  کی رحمت نازل ہو گی۔

یہ سب چھوٹے کام ہیں لیکن اللہ  پاک کے نزدیک ان کی بڑی قدر ہے۔

صحابی رسول حضرت عبدُاللہ بن عمر  رضی اللہ عنہما  بازار میں جاکر   ہر دکاندار، غریب آدمی اور ملنے والے کو سلام کرتے۔ نہ کوئی چیز خریدتے، نہ کسی سے بات کرتے، صرف سلام کرتے ۔  ایک دن حضرت طفیل رضی اللہ عنہ  نے پوچھا: آپ بازار کیوں جاتے ہیں؟ آپ تو نہ کچھ خریدتے ہیں، نہ کسی دکان پر رکتے ہیں۔ حضرت عبدُاللہ بن عمر  رضی اللہ عنہما  نے مسکراتے ہوئے کہا: ہم صرف سلام کرنے کے لیے جاتے ہیں۔ جو بھی ملے، اسے سلام کہتے ہیں۔ (دیکھیے: مؤطا امام مالک، 2/444، حدیث: 1844)

اس سے  یہ سبق ملتا ہے کہ سلام جیسی چھوٹی نیکی کے لیے بھی ہمارے بُز ُرگانِ دین وقت اور محنت کرتے تھے، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اللہ کے نزدیک یہ چھوٹی نیکی بھی بہت قیمتی ہے ۔

اچّھے بچّو! آپ بھی چھوٹی سے چھوٹی نیکی کرنے کوشش کرتے رہیں، اپنا وقت فضول چیزوں میں ضائع نہ کریں بلکہ  نیکیوں میں وَقت گُزاریں    گے تو آپ کا دل خوش ہو گا اور اللہ کی رحمت  نازل ہو گی۔ہر روز ایک چھوٹی سی نیکی کرنے کا  ارادہ رکھیں، اگر کوئی بچّہ  نیکی کر رہا  ہو تو اسے بھی کم تَر اور حقیر نہ سمجھیں   کیونکہ  شُروع میں لکھی ہوئی  حدیثِ پاک   سے  یہ بھی درس ملتا ہے۔ 

اللہ پاک ہمیں چھوٹی بڑی نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share