ناکامی کے اثرات)Effects of failure(
جب انسان اپنے مقاصد اور اہداف (Goals) پورے کرنے میں اکثر ناکام رہتا ہے۔ بعض اوقات یہ ناکامی تعلیمی میدان میں ہوتی ہے، کبھی کاروبار میں،کبھی علاج معالجے میں، کبھی تلاشِ رشتہ میں،کبھی تلاشِ ملازمت میں اور کبھی ذاتی تعلقات وغیرہ میں! اگر انسان ناکامی کا سامنا جرأت ودلیری اور مثبت سوچ سے نہ کرے تو ناکامی اس کی زندگی پر گہرے اثرات چھوڑتی ہے ۔
نفسیاتی اثرات(Psychological effects):
ناکامی انسان کو مایوسی، ذہنی باؤ،نااُمیدی،پریشانی ،کم ہمتی اور احساسِ کمتری کی طرف لے جاتی ہے۔ وہ یہ سمجھنے لگتا ہے کہ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، لہٰذا کوشش ہی چھوڑ دیتا ہے۔ بعض اوقات انسان بغیر کسی ٹھوس وجہ (Solid reason) کے آئندہ ناکامی سے ڈرنے لگتا ہے۔ یہ خوف اس کی خود اعتمادی کو مزید کمزور کر دیتا ہے جس سے اس کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ بعض اوقات نفسیاتی اثرات اتنے گہرے ہوتے ہیں کہ انسان مسلسل ڈپریشن سے نکلنے کے لیے نادانی میں حرام موت کو گلے لگا لیتا ہے۔
جسمانی اثرات(Physical effects):
ناکامی کے دباؤ کا اثر جسم پر بھی ہوتا ہے، مسلسل مایوسی اور ذہنی تناؤ جسمانی تھکن، بے خوابی،بے چینی ، شوگر ،بلڈ پریشر اور دل وغیرہ کے امراض کو جنم دیتا ہے۔ بعض افراد کو جسمانی درد بھی محسوس ہوتے ہیں حالانکہ اس کی کوئی طبی وجہ نہیں ہوتی۔
سماجی اثرات(Social impacts):ناکامی انسان کو تنہائی کی طرف لے جاتی ہے۔ دوستوں، گھر والوں اور رشتہ داروں کی سوالیہ نظریں اس سے اپنے سوال کا جواب مانگتی ہیں کہ آخر تم کب کامیاب ہوگے ،پھر طعنے دینے والے (Slanderers) رشتہ داربھی تیر برسانا شروع کردیتے ہیں ۔یہ سب کچھ اس سے برداشت نہیں ہوتا اور وہ لوگوں سے کٹنے لگتا ہے، اپنے دوستوں اور خاندان سے دور ہو جاتا ہے اور اس کے معاشرتی تعلقات (Social relations)میں کمی آ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ امتحان میں ناکامی کا سامنا کرنے والے کی تعلیم پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں اور لوگ اس طرح کے مشورے دینا شروع کردیتے ہیں کہ اس نے پڑھناپڑھانا ہے نہیں اسے مزدوری پر ڈال دو ۔مناسب نوکری کی تلاش میں ناکام رہنے والے پر مالی اثرات پڑتے ہیں جن کی وجہ سے وہ اپنی گزر بسر کرنے میں دشواری محسوس کرتا ہے ۔کاروبار میں ناکام رہنے والا مختلف کاروبار کرنے کے بعد اس حالت کو پہنچ جاتا ہے کہ پھر کوئی اسے کاروبار کے لیے سرمایہ دینے پر تیار نہیں ہوتا کہ یہ ہماری رقم ڈبو دے گا۔نیکیوں بھری زندگی بسر کرنے میں ناکام رہنے والا لوگوں کی نظر میں بھی برا بنتا ہے اور اس کی اُخروی زندگی پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں ۔
ناکامی کے مثبت پہلو(Positive aspects of failure):
اگر سوچ مثبت ہوگی تو انسان ناکامیوں سے بھی سبق سیکھتا ہے جیسے؛ ناکامی انسان کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع دیتی ہے۔ کامیابی کی راہ میں ناکامی ایک سیڑھی ہے۔جو لوگ ناکامی کے بعد ہمت نہیں ہارتے وہ بالآخر کامیاب ہوجاتے ہیں۔ ناکامی کو زندگی کا اختتام نہ سمجھیں۔ہر ناکامی میں کامیابی کا سبق چھپا ہوتا ہے۔ کامیاب لوگ بھی ناکامیوں سے گزر کر ہی کامیاب ہوئے ہیں۔اس لیے ناکامی کے بعد ہمت نہ ہاریں، بلکہ نئے طریقے آزمائیں، مستقل مزاجی، محنت اور مثبت سوچ کے ساتھ ناکامی کو شکست دی جا سکتی ہے۔اللہ پر بھروسا رکھیں۔ اللہ کریم ہمارا حامی و ناصر ہو۔آمین
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* چیف ایڈیٹر ماہنامہ فیضانِ مدینہ، رکن مجلس المدینۃ العلمیہ کراچی

Comments