(1)شوہر یا مَحْرم مرد کے بغیر عورت کا سفرِ عمرہ کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ دو خواتین ہیں جو آپس میں بہنیں ہیں اور دونوں بیوہ ہیں، یہ دونوں عمرے پر جانا چاہ رہی ہیں، ان دونوں کی عمریں 54 اور55 سال ہیں، ان کے ساتھ ان کا کوئی بیٹا، بھائی یا کوئی اور محرم مرد نہیں جارہا، تو سوال یہ ہے کہ ان خواتین کا اس طرح تنہا عمرے پر جاناجائز ہے یا نہیں، جبکہ وہ پاکستان میں رہتی ہیں؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
شریعت مطہر ہ میں کسی بھی عورت کے لئے شوہر یا محرم کے بغیر شرعی مسافت (یعنی92کلومیٹر یا اس سے زائد کی مسافت) کا سفر کرنا ناجائز و حرام ہے، خواہ وہ سفر حج و عمرہ کی غرض سے ہو یا کسی اور مقصد کے لیے ہو، خواہ وہ عورت جوان ہو یا بوڑھی ہو۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں وہ دونوں خواتین بغیر کسی محرم مرد کے عمرے کے لیے تنہا سفر نہیں کرسکتیں، اگر جائیں گی تو گنہگار ہوں گی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
(2)ماں کا اپنی نابالغہ اولاد کے مال میں تصرف کرنا کیسا؟
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک نابالغہ بچی کی مِلک میں کچھ سونا ہے،اس کی والدہ چاہتی ہے کہ یہ سونا اپنی بڑی بیٹی کو اس کی شادی میں دے دے اور بعد میں اسی وزن کا سونا بنوا کر نابالغہ بیٹی کو واپس کردے،کیا وہ اس طرح کر سکتی ہے؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں ماں کا اپنی نابالغہ بچی کا سونا دوسری بیٹی کو دینا جائز نہیں ہے،کیونکہ یہ قرض کی صورت ہے جوکہ بچی کے حق میں ضررِ محض ہے اور قوانین شرعیہ کے مطابق جس تصرف سے نابالغ کو ضررمحض ہو،ایسا تصرف اس کا ولی جیسے باپ وغیرہ بھی نہیں کر سکتا، تو ماں کو بدرجہ اولیٰ اس کی اجازت نہیں ہوگی کہ مالی تصرف میں ماں کے لیے اپنی نابالغ اولاد پر بالکل ہی ولایت نہیں ہے۔
یادر ہے کہ اگر باپ محتاج اور فقیر ہو، اور فقرکی وجہ سے اسے مال کی ضرروت ہو تو ایسی صورت میں وہ نابالغ اولاد کا مال بلا معاوضہ بھی لے سکتا ہےاور اگر فقر و محتاجی نہ ہو، بلکہ اور کوئی ایسی ضرورت ہو جس کے لیے اپنے پاس رقم نہ ہو تو ایسی صورت میں وہ نابالغ اولاد کا مال صرف بطورِ قرض لے سکتا ہے، بلا معاوضہ نہیں لے سکتا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* دارالافتاء اہل سنت عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی
Comments