بزرگان دین کے مبارک فرامین

بزرگانِ دین کے مبارک فرامین

باتوں سے خوشبو آئے

محبّتِ الٰہی کا ثبوت

حضورِ اکرم  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے اَخلاق و اَفعال اور اَحکامات و سنّتوں کی پیروی کرنا  اللہ  سے محبّت کا ثُبوت ہے۔(ارشادِ حضرت ذو النّون مصری  رحمۃُ  اللہ  علیہ   )  (طبقات الصوفیہ، ص 30)

 دعویٔ  محبت کی صداقت کا معیار

جو فقر سے محبّت  کے بغیر محبّتِ رسول کا دعویٰ کرے وہ کذّاب (یعنی بڑا جھوٹا) ہے۔ (ارشادِ حضرت حاتم اصم  رحمۃُ  اللہ  علیہ  ) (حلیۃ الاولیاء، 8 / 79 )

عشق  و اَدب لازمِ یک دگر ہیں

جس دل میں عشقِ مصطفےٰ  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  موجزن ہوگا اس سے بے اَدبی ہرگز سرزد نہ ہوگی اور جس دل میں عشقِ رسول  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نہ ہو اس سے بے اَدبیاں سَرزد ہوتی رہتی ہیں۔(ارشادِ حضرت علّامہ مفتی محمد امین قادری  رحمۃُ  اللہ  علیہ  ) (عشق مصطفیٰ، ص 23)

احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی

محمد کی محبت دینِ  حق کی شرطِ اوّل ہے

  اللہ  تعالیٰ  سچّا اسلام دے اور اس پر سچّی استِقامت عطا فرمائے اور اپنی اور اپنے حبیب اکرم  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سچی محبّت دے اور ان کے دشمنوں سے کامل عداوت و نفرت عطا فرمائے کہ بغیر اس کے مسلمان نہیں ہوسکتا اگرچہ لاکھ دعویٔ  اسلام کرے اور شبانہ روز نماز روزے میں منہمک رہے ۔(فتاویٰ رضویہ ،21/ 177)

ربّ کی نعمتوں کا سَرچشمہ ہیں حضور

دین و دنیا و جسم و جاں میں جو نِعمت کسی کو ملی اور ملتی ہے اور اَبدُالآباد تک ملے گی سب حضورِ اقدس خلیفۃ  اللہ  الاعظم  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے وسیلے  اور حضور کے مبارک ہاتھوں سے ملی اور ملتی ہے اور ابدُ الآباد تک ملے گی۔ (فتاوی رضویہ، 21 / 195)

کوئی دُعا توسّل سے خالی نہیں

مسلمان کے دل میں حضورِ اقدس  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  سے توسّل رچا ہوا ہے اس کی کوئی دُعا توسّل سے خالی نہیں ہوتی اگرچہ بعض وقت زبان سے نہ کہے۔ (فتاویٰ رضویہ، 21 / 194)

عطار کا چمن کتنا پیارا چمن

عشقِ رسول بڑھانے کا نسخہ

عشقِ رسول بڑھانے کے لىے خوش اِلحان نعت خوان سے نعت شرىف سننی چاہیے۔ (مدنی مذاکرہ، 6 ربیع الاول 1444)

مطالعہ سیرت کا ثمرہ

بندہ حضورِ اکرم  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی شان کے متعلق جتنا مُطالعہ کرے گا محبّت مزید بڑھے گی۔(مدنی مذاکرہ، 6 ربیع الاول 1444)

جو تیرے در سے یار پھرتے ہیں

اگر  کوئی دربارِ مصطفےٰ  صلَّی  اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم  سے دُور ہوا تو پھر اس کو کوئى جائے پناہ نہىں  ملے گی، دَر دَر کى ٹھوکرىں کھائے گا،  خوار ہوگا، برباد ہوگا ۔(مدنی مذاکرہ،21 ربيع الاول  1445)

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share