حضرت محمد بن انس بن فضالہ رضی اللہ عنہما


حضرت محمد بن انس بن فَضالہ  رضی اللہ عنہما

کم عمری میں جن خوش نصیب بچّوں کو اللہ پاک کے آخِری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی بارگاہ میں حاضری کا شرف ملا اُن میں حضرت محمد بن انس بن فَضالہ  رضی اللہ عنہما  بھی شامل ہیں، آئیے! ان کے بچپن کے بارے میں پڑھ کر اپنے دِلوں کو محبّتِ صحابۂ کِرام سے روشن کرتے ہیں:

مختصر تعارُف:

آپ کا شمار کم سِن صحابہ میں ہوتا ہے، آپ حضرت انس بن فَضالہ اور عیساء بنتِ حارث کے بیٹے ہیں، آپ کی ولادت 1ہجری کو مدینۂ منوّرہ میں ہوئی۔ ([1])

حُضور نے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعائے برکت سے نوازا:

 آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  مدینہ تشریف لائے تو میں دو ہفتے کا تھا، مجھے حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی بارگاہ میں لایا گیا، نبیِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے میرے سر پر دستِ شفقت پھیرا اور مجھے دُعائے بَرَکت سے نوازا۔([2])

آپ رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے حضرت یونس فرماتے ہیں کہ میرے والد صاحب نے لمبی عمر پائی تھی، آپ کے سر کے تمام بال بڑھاپے کی وجہ سے سفید ہوگئے تھے لیکن وہ بال جہاں حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے دستِ شفقت پھیرا تھا وہ سفید نہیں ہوئے تھے۔([3])

حُضور کے ساتھ حج کیا:

 آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دس سال کی عمر میں رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ساتھ حجۃُ الوَادع کے موقع پر حج کیا۔([4])

حُضور نے کھجور کا خوشہ دیا:

حضرت عَمرو بن ابی فروہ اپنے خاندان کے مشائخ سے روایت کرتے ہیں کہ غزوۂ اُحد میں حضرت انس بن فضالہ شہید کردیئے گئے تو نبیِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے پاس حضرت محمد بن انس کو لایا گیا، حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے حضرت محمد بن انس کو کھجوروں کا ایک(معمولی) خوشہ بطورِ صدقہ دیا جس کو  نہ بیچا  جاتا ہے اور نہ تحفے میں دیا جاتا ہے۔([5])

حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے  وِصالِ ظاہری کے وقت آپ رضی اللہ عنہ تقریباً 10سال کے تھے البتہ آپ رضی اللہ عنہ کی تاریخ وصال ہمیں کتابوں میں نہیں مل سکی۔

اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



([1])تاریخ کبیر للبخاری، 1/18-طبقات الکبریٰ، 8/258

([2])اسد الغابہ، 5/82

([3])الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، 6/4

([4])معجم کبیر، 19/244، رقم:547

([5])معرفۃ الصحابہ لابی نعیم، 1/185- اسد الغابہ، 5/82


Share