Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Maryam Ayat 90 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(44) | Tarteeb e Tilawat:(19) | Mushtamil e Para:(16) | Total Aayaat:(98) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1085) | Total Letters:(3863) |
{تَكَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ:قریب ہے کہ اس سے آسمان پھٹ پڑیں ۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لئے اولاد کا دعویٰ کرنا ایسی بے ادبی و گستاخی کا کلمہ ہے کہ ا س کی وجہ سے اگر اللہ تعالیٰ غضب فرمائے تو وہ تمام جہان کا نظام درہم برہم کر دے ۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ کفار نے جب یہ گستاخی کی اور ایسا بے باکانہ کلمہ منہ سے نکالا تو جن و اِنس کے سوا آسمان ، زمین ، پہاڑ وغیرہ تمام مخلوق پریشانی سے بے چین ہو گئی اور ہلاکت کے قریب پہنچ گئی، فرشتوں کو غضب ہوا اور جہنم کو جوش آگیا۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۹۰-۹۱، ۳ / ۲۴۷)
{وَ مَا یَنْۢبَغِیْ لِلرَّحْمٰنِ:حالانکہ رحمٰن کے لائق نہیں ۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنا اولاد سے پاک ہونا بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ رحمٰن کے لائق نہیں کہ اولاد اختیار کرے۔ وہ اس سے پاک ہے اور اس کے لئے اولاد ہونا ممکن نہیں محال ہے کیونکہ بیٹاباپ کا جز، اس کی شبیہ ونظیر اور اس کا مددگار ہوتا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے کہ کوئی اس کا جز ہو یا اس کی مثل بنے یا کوئی اس کا مددگار ہو۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.