Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Anam Ayat 80 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(55) | Tarteeb e Tilawat:(6) | Mushtamil e Para:(07-08) | Total Aayaat:(165) |
Total Ruku:(20) | Total Words:(3442) | Total Letters:(12559) |
{ وَ حَآجَّهٗ قَوْمُهٗ :اور ان کی قوم ان سے جھگڑنے لگی۔} جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے اعلانِ حق فرمایا، جھوٹے معبودوں کا رد کیااور توحید ِ باری تعالیٰ کو بیان فرمانا شروع کیا تو قوم آپعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامسے جھگڑنے لگی اور کہنے لگی کہ’’ اے ابراہیم! بتوں سے ڈرو، اُنہیں برا کہنے سے خوف کھاؤ، کہیں آپ کو کچھ نقصان نہ پہنچ جائے۔ ان کے جواب میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے فرمایا: کیا تم اللہ عَزَّوَجَلَّ کے بارے میں مجھ سے جھگڑتے ہو؟ حالانکہ وہ تو مجھے اپنی توحید و معرفت کیہدایت عطا فرما چکا اور مجھے اُن بتوں کا کوئی ڈر نہیں جنہیں تم اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شریک بتاتے ہو ،کیونکہ وہ بت بے جان ہیں ، نہ نقصان دے سکتے ہیں اور نہ نفع پہنچاسکتے ہیں ،اُن سے کیا ڈرنا۔ مجھے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا سوائے اس کے کہ میرا رب عَزَّوَجَلَّ کوئی بات چاہے تو وہ ہوسکتی ہے، کیونکہ میرا رب عَزَّوَجَلَّ قادرِ مُطْلَق ہے نہ یہ کہ تمہارے بتوں کے چاہنے سے کچھ ہو۔ (خازن، الانعام، تحت الآیۃ: ۸۰، ۲ / ۳۱-۳۲، مدارک، الانعام، تحت الآیۃ: ۸۰، ص۳۳۰، ملتقطاً)
سُبْحَانَ اللہ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے ایسے خطرناک موقعہ پر بھی ایمان نہ چھپایا بلکہ اپنے ایمان کا اعلان فرما دیا۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ پیغمبرعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے دل میں مخلوق کی ایسی ہیبت نہیں آسکتی جو انہیں فرائض کی ادائیگی سے روک دے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.