Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah Al Anam Ayat 71 Translation Tafseer

رکوعاتہا 20
سورۃ ﷱ
اٰیاتہا 165

Tarteeb e Nuzool:(55) Tarteeb e Tilawat:(6) Mushtamil e Para:(07-08) Total Aayaat:(165)
Total Ruku:(20) Total Words:(3442) Total Letters:(12559)
71-73

قُلْ اَنَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَنْفَعُنَا وَ لَا یَضُرُّنَا وَ نُرَدُّ عَلٰۤى اَعْقَابِنَا بَعْدَ اِذْ هَدٰىنَا اللّٰهُ كَالَّذِی اسْتَهْوَتْهُ الشَّیٰطِیْنُ فِی الْاَرْضِ حَیْرَانَ۪-لَهٗۤ اَصْحٰبٌ یَّدْعُوْنَهٗۤ اِلَى الْهُدَى ائْتِنَاؕ-قُلْ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰىؕ-وَ اُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(71)وَ اَنْ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّقُوْهُؕ-وَ هُوَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ(72)وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّؕ-وَ یَوْمَ یَقُوْلُ كُنْ فَیَكُوْنُ ﱟ قَوْلُهُ الْحَقُّؕ-وَ لَهُ الْمُلْكُ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِؕ-عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِؕ-وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْخَبِیْرُ(73)
ترجمہ: کنزالایمان
تم فرماؤ کیا ہم اللہ کے سوا اس کو پوجیں جو ہمارا نہ بھلاکرے نہ برا اور الٹے پاؤں پلٹا دئیے جائیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں راہ دکھائی اس کی طرح جسے شیطانوں نے زمین میں راہ بھلادی حیران ہے اس کے رفیق اسے راہ کی طرف بلارہے ہیں کہ ادھر آ تم فرماؤ کہ اللہ ہی کی ہدایت، ہدایت ہےاور ہمیں حکم ہے کہ ہم اس کے لیے گردن رکھ دیںجو رب ہے سارے جہان کااور یہ کہ نماز قائم رکھو اور اس سے ڈرو اور وہی ہے جس کی طرف تمہیں اٹھنا ہےاور وہی ہے جس نے آسمان و زمین ٹھیک بنائے اورجس دن فنا ہوئی ہر چیز کو کہے گا ہوجا وہ فوراً ہوجائے گی ۔ اس کی بات سچ ہی ہے اور اسی کی سلطنت ہے جس دن صُور پھونکا جائے گا ہر چھپے اور ظاہر کا جاننے والا اور وہی ہے حکمت والاخبردار


تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ: تم فرماؤ۔}اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے مصطفٰی کریم ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، جو اپنے باپ دادا کے دین کی دعوت دیتے ہیں اُن مشرکین سے فرماؤ کہ کیا ہم اللہ تعالیٰ کے سوا اس کی عبادت کریں جونہ ہمیں نفع دے سکتا ہے اور نہ ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے  اور اس میں کوئی قدرت نہیں اور کیااس کے بعد ہم الٹے پاؤں پھر جائیں جب کہ ہمیں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ہدایت دی ہے اور اسلام اور توحید کی نعمت عطا فرمائی ہے اور بت پرستی کے بدترین وبال سے بچایاہے۔

{ وَ نُرَدُّ عَلٰۤى اَعْقَابِنَا: اور کیا ہم الٹے پاؤں پھرجائیں۔}اس آیت میں حق اور باطل کی دعوت دینے والوں کی ایک تمثیل بیان فرمائی گئی کہ جس طرح مسافر اپنے رفیقوں کے ساتھ تھا، جنگل میں بھوتوں اور شیطانوں نے اس کو راستہ بہکا دیا اور کہا منزلِ مَقصُود کی یہی راہ ہے اور اس کے رفیق اس کو راہِ راست کی طرف بلانے لگے، وہ حیران رہ گیاکہ کدھر جائے۔  اس کاانجام یہی ہوگا کہ اگر وہ بھوتوں کی راہ پر چل پڑا تو ہلاک ہوجائے گا اور رفیقوں کا کہا مانا تو سلامت رہے گا اور منزل پر پہنچ جائے گا ۔یہی حال اس شخص کا ہے جو طریقہ اسلام سے بہکا اور شیطان کی راہ چلا ،مسلمان اس کو راہِ راست کی طرف بلاتے ہیں اگر اُن کی بات مانے گا راہ پائے گا ورنہ ہلاک ہوجائے گا۔ (خازن، الانعام، تحت الآیۃ: ۷۱، ۲ / ۲۶-۲۷)

{ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰى: اللہ کی ہدایت ہی ہدایت ہے۔} ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، تم فرماؤ کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ہدایت ہی ہدایت ہے۔جو طریقہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لئے واضح فرمایا اور جو دینِ اسلام اُن کے لئے مقرر کیا وہی ہدایت و نور ہے اور جو اِس کے سوا ہے وہ دینِ باطل ہے اور ہمیں حکم ہے کہ ہم اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لیے گردن رکھ دیں اور اسی کی اطاعت و فرمانبرداری کریں اور خاص اسی کی عبادت کریں۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links