Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah As Saffat Ayat 27 Urdu Translation Tafseer

رکوعاتہا 5
سورۃ ﳦ
اٰیاتہا 182

Tarteeb e Nuzool:(56) Tarteeb e Tilawat:(37) Mushtamil e Para:(23) Total Aayaat:(182)
Total Ruku:(5) Total Words:(957) Total Letters:(3825)
26-32

بَلْ هُمُ الْیَوْمَ مُسْتَسْلِمُوْنَ(26)وَ اَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ یَّتَسَآءَلُوْنَ(27)قَالُوْۤا اِنَّكُمْ كُنْتُمْ تَاْتُوْنَنَا عَنِ الْیَمِیْنِ(28)قَالُوْا بَلْ لَّمْ تَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ(29)وَ مَا كَانَ لَنَا عَلَیْكُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍۚ-بَلْ كُنْتُمْ قَوْمًا طٰغِیْنَ (30) فَحَقَّ عَلَیْنَا قَوْلُ رَبِّنَاۤ ﳓ اِنَّا لَذَآىٕقُوْنَ (31) فَاَغْوَیْنٰكُمْ اِنَّا كُنَّا غٰوِیْنَ (32)
ترجمہ: کنزالعرفان
بلکہ وہ آج گردن جھکائے ہوئے ہوں گے۔اور ان میں ایک دوسرے کی طرف آپس میں سوال کرتے ہوئے متوجہ ہوگا۔ پیروکارکہیں گے: تم ہمارے پاس طاقت و قوت سے آتے تھے۔سردار کہیں گے: بلکہ تم خود ہی ایمان والے نہیں تھے۔اور ہمارا تم پر کچھ قابو نہ تھابلکہ تم سرکش لوگ تھے۔تو ہم پر ہمارے رب کی بات ثابت ہوگئی (کہ) ہم ضرور مزہ چکھیں گے۔ تو ہم نے تمہیں گمراہ کیا ، بیشک ہم خود گمراہ تھے۔


تفسیر: ‎صراط الجنان

{بَلْ هُمْ: بلکہ وہ۔} اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن کفارعاجز و ذلیل ہو کر گردن جھکائے ہوئے ہوں  گے اور کوئی حیلہ انہیں  کام نہ آئے گا۔( خازن، والصافات، تحت الآیۃ: ۲۶، ۴ / ۱۷، ملخصاً)

{وَ اَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ: اور ان میں  ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوگا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی پانچ آیات میں  قیامت کے دن کفار کا آپس میں  ہونے والا مُکالمہ بیان کیا گیا ہے۔اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سردار اور ان کی پیروی کرنے والے آپس میں  سوال کرتے ہوئے ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوں گے اور پیروی کرنے والے اپنے سرداروں  سے کہیں  گے:دنیا میں تم ہمیں  اپنی طاقت اور قوت کے زور پر گمراہی پر آمادہ کرتے تھے اور ہم تمہارے خوف کی وجہ سے گمراہی کا راستہ اختیار کرنے پر مجبورہو گئے۔اس پر کفار کے سردار کہیں  گے کہ’’ ہم نے تم پر کوئی زبردستی نہیں  کی کہ اس کی وجہ سے تم ہماری پیروی کرنے پر مجبور ہو گئے ہوبلکہ تم پہلے ہی سے کافر اور سرکش تھے اور اپنے اختیارسے خود ہی ایمان سے اِعراض کرچکے تھے۔اب ہم پر ہمارے رب عَزَّوَجَلَّ کی وہ بات ثابت ہوگئی جو اُس نے فرمائی تھی کہ’’ میں  ضرور جہنم کوجنوں  اور انسانوں  سے بھروں  گا۔لہٰذا اس کے عذاب کا مزہ گمراہوں  کو بھی اور گمراہ کرنے والوں  کو بھی ضرور چکھنا ہے،ہم خود گمراہ تھے تو ہمارے پاس سے گمراہی ہی مل سکتی تھی، تم ہمار ے پاس آئے ہی کیوں۔(خازن، والصافات، تحت الآیۃ: ۲۷-۳۲، ۴ / ۱۷، مدارک، الصافات، تحت الآیۃ: ۲۷-۳۲، ص۱۰۰۰، ملتقطاً)

          نوٹ: میدانِ محشر میں  کفار کااسی طرح کاایک مُکالمہ سورۂ سبا کی آیت نمبر31میں  بھی گزر چکا ہے۔

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links