Our new website is now live Visit us at https://alqurankarim.net/

Home Al-Quran Surah An Nahl Ayat 38 Translation Tafseer

رکوعاتہا 16
سورۃ ﰇ
اٰیاتہا 128

Tarteeb e Nuzool:(70) Tarteeb e Tilawat:(16) Mushtamil e Para:(14) Total Aayaat:(128)
Total Ruku:(16) Total Words:(2082) Total Letters:(7745)
38-40

وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْۙ-لَا یَبْعَثُ اللّٰهُ مَنْ یَّمُوْتُؕ-بَلٰى وَعْدًا عَلَیْهِ حَقًّا وَّ لٰـكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ(38)لِیُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِیْ یَخْتَلِفُوْنَ فِیْهِ وَ لِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّهُمْ كَانُوْا كٰذِبِیْنَ(39)اِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْءٍ اِذَاۤ اَرَدْنٰهُ اَنْ نَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ(40)
ترجمہ: کنزالایمان
اور انہوں نے اللہ کی قسم کھائی اپنے حلف میں حد کی کوشش سے کہ اللہ مُردے نہ اٹھائے گا ہاں کیوں نہیں سچا وعدہ اس کے ذمہ پر لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے اس لیے کہ انہیں صاف بتادے جس بات میں جھگڑتے تھے اور اس لیے کہ کافر جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے جو چیز ہم چاہیں اس سے ہمارا فرمانا یہی ہوتا ہے کہ ہم کہیں ہوجا وہ فوراً ہوجاتی ہے


تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ:اور انہوں  نے بڑی کوشش کرکے اللّٰہ کی قسم کھائی۔} شانِ نزول: ایک مشرک ایک مسلمان کا مقروض تھا، مسلمان نے مشرک سے اپنے قرض کا تقاضا کیا ، دورانِ گفتگو اس نے اِس طرح اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم کھائی کہ اس کی قسم! جس سے میں  مرنے کے بعد ملنے کی تمنا رکھتا ہوں ۔ اس پر مشرک نے کہا ’’ کیا تیرا یہ خیال ہے کہ تو مرنے کے بعد اٹھے گا اور مشرک نے قسم کھاکر کہا کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ مردے نہ اُٹھائے گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور فرمایا گیا کہ اللّٰہ تعالیٰ کیوں  مُردوں  کو نہیں  اٹھائے گا؟ یقینا اٹھائے گا۔ یہ اس کا سچا وعدہ ہے لیکن اکثر لوگ اِس اُٹھائے جانے کی حکمت اور اُس کی قدرت نہیں  جانتے۔ (خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۳۸، ۳ / ۱۲۲)

{لِیُبَیِّنَ لَهُمْ:تاکہ انہیں  واضح کر کے بتادے۔} یعنی اللّٰہ تعالیٰ انہیں  اس لئے اٹھائے گا تاکہ انہیں  واضح کر کے وہ بات بتا دے جس میں  وہ مسلمانوں  سے جھگڑتے تھے کہ مرنے کے بعد اٹھایا جانا حق ہے اور اس لئے اٹھائے گاتاکہ کافر جان لیں  کہ وہ جھوٹے تھے اورمردوں  کو زندہ کئے جانے کا انکار غلط تھا۔ (مدارک، النحل، تحت الآیۃ: ۳۹، ص۵۹۵)

{اِنَّمَا:صرف ۔} یعنی جب ہم کسی چیز کو وجود میں  لانے کا ارادہ کریں  تو ا س سے ہم صرف اتنا کہہ دیتے ہیں  کہ ہو جا تو وہ اسی وقت وجود میں  آ جاتی ہے۔ مراد یہ ہے کہ ہر مقدور چیز کو وجود میں  لانا اللّٰہ تعالیٰ کے لئے اتنا زیادہ آسان ہے تو مرنے کے بعد اٹھانا اس کے لئے کیا مشکل ہے ۔ (مدارک، النحل، تحت الآیۃ: ۴۰، ص۵۹۶)

Reading Option

Ayat

Translation

Tafseer

Fonts Setting

Download Surah

Related Links