موضوع:قبلتین
ہجرت کے بعد مسلمان مدینے شریف میں بیتُ المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔قبلہ کی تبدیلی کا حکم مدینے شریف کی مسجدِ قبلتین میں ہجرت کے 17ویں مہینے 15 رجب المرجب 2 ھ(جنوری 624ء)بروز شنبہ(یعنی ہفتے کے روز) پیش آیا۔پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے یہاں پر ابھی ظہر کی دو رکعت ادا فرمائی تھیں کہ تحویلِ قبلہ کا حکم نازل ہوگیا۔ بقیہ دو رکعت بیتُ اللہ شرِیف کی طرف منہ کر کے ادا فرمائیں۔ اس وجہ سے اس کا نام مسجدِ قبلتین (یعنی دو قبلوں والی مسجد) ہوا۔
یہ سارا واقعہ قرآنِ کریم کی سورۂ بقرہ کی آیت نمبر 144 میں بیان ہوا ہے۔مزید تفصیلات کے لئے تفسیر صراط الجنان اور تفسیر خزائن العرفان وغیرہ کا مطالعہ مفید رہے گا۔
یہاں اس صفحے میں مسجدِ قبلتین،مسجدِ قدس اور بیتُ اللہ شریف کے درمیان ہوائی فاصلوں،زاویوں اور دیگر چیزوں کی معلومات پیشِ خدمت ہیں:
مسجدِ قبلتین
|
عرض |
24:29:03N |
|
طول |
39:34:44E |
|
سطحِ سمندر سے بلندی |
1992 فٹ |
مسجدِ قدس
|
عرض |
31:46:35N |
|
طول |
35:14:09E |
|
سطحِ سمندر سے بلندی |
2408 فٹ |
بیتُ اللہ
|
عرض |
21:25:21N |
|
طول |
39:49:34E |
|
سطحِ سمندر سے بلندی |
947 فٹ |
مسجدِ قبلتین سے قبلۂ اول کی سمت:
نقطۂ مغرب سے مائل بہ شمال 63 ڈگری (360 ڈگری والے کمپاس سے 333 ڈگری)
ہوائی فاصلہ:
مسجدِ قبلتین و بیتُ المقدس کے درمیان ہوائی فاصلہ 914 کلو میٹر ہے۔
مسجدِ قبلتین سے بیتُ اللہ کی سمت:
نقطۂ جنوب سے مائل بہ مشرق 4 ڈگری (360 ڈگری والے کمپاس سے 176 ڈگری)
ہوائی فاصلہ:
مسجدِ قبلتین و بیتُ اللہ کے درمیان ہوائی فاصلہ 340 کلو میٹر ہے۔
بیتُ اللہ و بیتُ المقدس کے درمیان ہوائی فاصلہ 1235 کلو میٹر ہے۔
مسجدِ قبلتین میں تحویلِ قبلہ کے وقت انحراف:
157 ڈگری مائل بہ مغرب (333-176=157)
عوامی خیال یہ ہے کہ مسجدِ قبلتین سے قبلۂ اول کے مقابلے میں بیتُ اللہ کے لئے بالکل الٹ یعنی 180 ڈگری انحراف کرنا ہوگا حالانکہ ایسا نہیں۔درست یہ ہے کہ 180 سے 23 ڈگری کم یعنی 157 ڈگری انحراف ہوگا۔

Comments