اہم نوٹ:ان صفحات میں ماہنامہ خواتین کے 42ویں تحریری مقابلے میں موصول ہونے والے176مضامین کی تفصیل یہ ہے:
|
عنوان |
تعداد |
عنوان |
تعداد |
عنوان |
تعداد |
|
حضورکی مولیٰ علی سے محبت |
89 |
جھگڑا کروانا |
40 |
بچوں کی موبائل سے جان کیسے چھڑائیں؟ |
47 |
مضمون بھیجنے والیوں کے نام
حضورکی مولیٰ علی سے محبت:
حیدر آباد:لطیف آباد:بنت عبد الوحید خان، بنت پرویز اختر، بنت جاوید اقبال، بنت شکیل احمد۔راولپنڈی:صدر:بنت محمد اشفاق۔ساہیوال:طارق بن زیاد کالونی:بنت محمد طیب۔سیالکوٹ:اگوکی:بنت تنویر، بنت ارشد محمود۔سیالکوٹ:تلواڑہ مغلاں:بنت محمد جمیل، بنت اعجاز احمد، بنت نصیر احمد، خوشبوئے مدینہ، بنت طارق محمود، بنت عارف حسین، بنت سائیں ملنگا، بنت یاسین، بنت وسیم علی، بنت جنید، بنت اسلم، بنت منیر احمد، بنت فیصل مجید۔شفیع کا بھٹہ:بنت محمد نعیم، بنت ذو الفقار انور، بنت عبد المجید، بنت سعید، ہمشیرہ حضر علی، بنت ندیم جاوید، بنت محمد نواز، بنت خوشی محمد، بنت محمد جمیل، بنت محمد اصغر مغل، بنت رزاق بٹ، بنت محمد یوسف، بنت سید حسنین شاہ، بنت فضل الٰہی، بنت محمد احسن، بنت امجد پرویز، ہمشیرہ حسن کریمی۔گلبہار:بنت محمد شہباز، بنت سماں، بنت اصغر، اخت فیصل خان، بنت ریاض، بنت محمد عنصر۔گہوگا:بنت شہباز احمد۔مظفر پورہ:بنت نعمان شہزاد، بنت نعیم طارق، بنت عمران، بنت عاشق، بنت محمد اجمل، بنت محمد نواز، بنت محمد طارق۔معراج کے:بنت محمد ادریس، بنت محمد ریاض، بنت محمد جاوید، بنت محمد فرید، بنت منور حسین، بنت محمد ذو الفقار، بنت نور حسین، بنت محمد منیر، بنت محمد رفیق، بنت محمد افضل بھٹی، بنت طاہر حسین، بنت منیر حسین، بنت عبد الستار، بنت محمد ریاض۔نند پور:بنت ہدایت اللہ، بنت محمد الیاس، ام ہانی، بنت عبد الستار مدنیہ۔فیصل آباد:چباں:بنت ارشد محمود۔کراچی:فیض مدینہ:بنت استخار، بنت رشید احمد، بنت محمد وزیر خان۔فیضان رضا:بنت ندیم یوسف، ہمشیرہ عدیل یوسف۔فیضان آمنہ:بنت رحمت علی۔فیضان غزالی:بنت محمد علی۔ککرالی:بنت خلیل احمد۔گوجر خان:بنت ظہیر احمد قاضی۔گوجرانوالہ:کامونکی:بنت رمضان۔لالہ موسیٰ: فیضان عائشہ صدیقہ:ام شجاع۔لاہور:جوہر ٹاؤن:بنت محمد ریاض، بنت یعفور رضا۔لاہور:گلبرگ:بنت سلطان۔لاہور:اُمِّ موسیٰ۔ملتان:قادر پوراں: بنت محمد اسحاق۔ملتان:نیل کوٹ:بنت غلام حسین۔میانوالی:ڈھبہ کرسیال:بنت محمد اقبال۔میر پور خاص:غوث جیلانی:بنت عمران۔آسٹریلیا:ام حسان۔
جھگڑا کروانا:
بہاولپور:یزمان:بنت یونس۔حیدر آباد:لطیف آباد8:بنت سید جاوید اقبال۔سیالکوٹ:تلواڑہ مغلاں:بنت محمد نعیم، بنت ناصر محمود، بنت احمد رضا، بنت محمد یسین۔شفیع کا بھٹہ:بنت عثمان علی، بنت محمد سلیم، بنت عرفان، ہمشیرہ حمزہ، بنت آصف اقبال، ہمشیرہ حنظلہ صابر، ہمشیرہ حامد، بنت طارق محمود، بنت راشد محمود، بنت محمد خالد، بنت خلیل احمد، بنت اصغر، بنت جہانگیر، بنت اعجاز احمد۔گلبہار:بنت محمد شہباز، بنت سید ظاہر حسین، بنت سماں۔مظفر پورہ:بنت عاشق، بنت محمد نواز۔معراج کے:بنت محمد ریاض، بنت محمد رفیق، بنت محمد عارف، بنت لیاقت علی۔نند پور:بنت ہدایت اللہ، ام ہانی۔کراچی:فیض مدینہ:بنت طفیل الرحمن ہاشمی۔فیضان رضا:بنت اسلم، بنت عمران حسین۔گوجرانوالہ:کامونکی:بنت رمضان۔لاہور:جوہر ٹاؤن: بنت شبیر احمد، بنت یعفور رضا ، بنت محمد ریاض۔لاہور:رائیونڈ:بنت عبد الرشید۔نواب شاہ:بہار شریعت:بنت محمد آصف اقبال۔
بچوں کی موبائل سے جان کیسے چھڑائیں؟
پنجاب:اوکاڑہ:بنت نوید مدنیہ۔حیدر آباد:بنت سکندر خاور۔خوشاب:جوہر آباد:ہمشیرہ عتیق۔ڈیرہ نواب صاحب:بنت محمد خان نائچ۔راولپنڈی:صدر:بنت مدثر۔ساہیوال:فتح شیر کالونی:بنت بشیر احمد۔سیالکوٹ:اگوکی:بنت الیاس۔تلواڑہ مغلاں:بنت جاوید، بنت رزاق احمد، بنت مدثر اقبال، بنت محمد عاصم شہزاد، بنت لطیف، بنت فیصل مجید۔شفیع کا بھٹہ:بنت محمد ندیم میاں، بنت شبیر حسین، ہمشیرہ حنظلہ صابر، ہمشیرہ حافظ اسامہ بن امین، بنت محمد رفیق، بنت صغیر احمد، بنت اشفاق احمد، ہمشیرہ عمر جٹ، بنت شمس پرویز، بنت ناصر علی، بنت عارف محمود۔گلبہار:بنت محمد شہباز، بنت فیاض احمد، بنت سماں، بنت سید ظاہر حسین۔مظفر پورہ:بنت ارشد علی خاور، بنت عاشق، بنت محمد نواز۔معراج کے: بنت محمد سلیم، بنت محمد بوٹا، بنت اظہر علی، بنت محمد یونس، بنت محمد اشرف۔نند پور:بنت ہدایت اللہ، ام ہانی۔کراچی:فیض مدینہ:بنت عبد الوسیم بیگ۔واٹر پمپ:فیضان عائشہ:بنت فاروق۔فیضان عطار:بنت اسماعیل۔فیضان غزالی:بنت محمد علی۔لاہور:جوہر ٹاؤن:بنت یعفور رضا، بنت شبیر احمد، بنت محمد ریاض۔فیضان رضا:بنت عمران حسین۔عرب:بحرین:بنت مقصود۔
بچوں کی موبائل سے جان کیسے چھڑائیں؟
(اول پوزیشن)محترمہ بنتِ مدثر(فیضانِ فاطمۃ الزہراء صدر راولپنڈی)
جدید ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپس کے رابطوں کو تیز اور آسان بنا دیا ہے۔عقلِ انسانی کی مہربانی سے ان ایجادات میں سے کئی تو انسانی زندگی کا جدا نہ ہونے والا حصہ بن گئیں۔انہی میں سے ایک موبائل فون بھی ہے۔ایک ہاتھ میں سما جانے والا یہ چھوٹا سا آلہ اپنے اندر کئی جہاں سموئے ہوئے ہے۔چند دہائیوں پہلے ہاتھوں میں آتے ہی موبائل فون کو قبولیتِ عامہ ملنا شروع ہوئی اور آج نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ بڑا ہو یا چھوٹا،بزرگ ہو یا جوان، مرد ہو یا عورت ہر ایک موبائل فون کے بغیر اپنی زندگی ایک حد تک نا مکمل محسوس کرتا ہے۔ایسے حالات میں بچوں سے موبائل فون چھڑوانا ایک نہایت مشکل مرحلہ ہے۔ موبائل فون سے بچوں کو مکمل طور پر روک دینے کے سبب بچے خود کو پنجرے میں قید پرندہ شمار کرنے لگتے ہیں اور ان کے ننھے دلوں میں روکنے والے کے لئے منفی جذبات جنم لینے لگتے ہیں۔مزید یہ کہ احساسِ کمتری کا شکار ہوتے ہوئے ایسے بچے چوری چھپے دوسروں کے موبائل میں جھانکتے نظر آتے ہیں۔لہٰذا بچوں کو موبائل فون کے استعمال سے مکمل طور پر روک دینے کے بجائے ان کے اسکرین ٹائم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنا زیادہ مفید ہے۔
آئیے!اس کے لئے چند ٹپس جانتی ہیں:
1-بچوں کے اسکرین ٹائم کو فکس کر دیجئے اور اس کی پابندی کرنے کی صورت میں ان کی حوصلہ افزائی کیجئے۔
2-اسکرین کے کثرتِ استعمال کے سبب ذہنی اور جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچوں کو آگاہ کیجئے۔
3-بچوں کو موبائل فون کا متبادل(Alternate)فراہم کیجئے۔ ان کی دلچسپی کے مطابق انہیں مختلف انڈور اور آؤٹ ڈور ایکٹیویٹیز میں مشغول کیجئے۔
4-بچوں کے ساتھ کوالٹی ٹائم گزارئیے۔
5-جس قدر ممکن ہو بچوں کے سامنے خود بھی موبائل فون استعمال کرنے سے گریز کیجئے۔
6-بچوں کو درست اور غلط کی تمیز سکھائیے تاکہ وہ موبائل فون کا مثبت استعمال سیکھ سکیں۔بچوں کے اسکرین ٹائم کے دوران غیر محسوس طریقے سے ان کی نگہبانی کرتے رہیے تاکہ بچوں کو بے جا پابندی کا احساس نہ ہو اور آپ ان کی اسکرین ایکٹیویٹی سے آگاہ بھی رہ سکیں۔
7-موبائل کے مختلف فیچرز جیسے اسکرین لاک،پیرینٹل کنٹرول، ڈیجیٹل ویل بینگ وغیرہ کا استعمال بھی مفید ہے۔
8-الحمدُ للہ دعوتِ اسلامی مختلف ایپس ، کارٹونز اور کلپس کے ذریعے بچوں کی اسلامی تربیت کے لئے کوشاں ہے۔
اپنے بچوں کو صرف اور صرف کڈز مدنی چینل دکھائیے تاکہ بچے قوم و ملت کے بہترین معمار بن سکیں۔
اللہ پاک ہمیں اور ہماری نسلوں کو جدید دور کے فتنوں سے محفوظ رکھے۔ اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

Comments