Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

مُحَمَّدعربی  کی بارگاہ میں حاضر ہو جاؤ۔([1])

فقط اتنا سبب ہے، انعقادِ بزمِ محشر کا     کہ اُن کی شانِ محبوبی دکھائی جانے والی ہے([2])

رُسُل اِنہی کا تو مژدہ سُنانے آئے ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! یہ صِرْف حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام   نہیں ہیں، حضرت آدم علیہ السَّلام   سے لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام   تک جتنے نبی تشریف لائے، سب کے سب نبی آمدِ مصطفےٰ کے چرچے کرتے آئے ہیں۔ قرآنِ کریم میں ہے کہ اللہ  پاک نے عالَمِ اَرْواح میں (یعنی اس دُنیا سے پہلے ایک جہان ہے، جہاں رُوحیں ہوتی ہیں، اس جہان میں) سب کو جمع فرمایا، جنہیں تاجِ نبوت عطا فرمانا تھا، پِھر اُن سے ایک وعدہ لیا، وہ وعدہ کیا تھا؟ اللہ  پاک نے اسے پارہ:3، سورۂ آل عمران ، آیت نمبر 81 میں بیان فرمایا ہے۔فرمایا: میں تم سب کو تاجِ نبوت عطا فرماؤں گا، کتاب و حکمت تمہیں عطا کی جائے گی، پِھر

ثُمَّ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُم

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان :پھر تمہارے پاس وہ عظمت والارسول تشریف لائے گا جو تمہاری کتابوں کی تصدیق فرمانے والا ہو گا۔

یعنی اِس دوران جب تمہاری نبوتوں کا دور چل رہا ہو گا، تم اپنے نُورِ نبوت کی روشنیاں دُنیا میں پھیلا رہے ہو گے،اِس دوران اگر ہمارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمتشریف لے آئے تو

لَتُؤْمِنُنَّ بِهٖ وَ لَتَنْصُرُنَّهٗؕ

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تو تم ضرور ضرور اُس پر ایمان لانا اور ضرور ضرور اُس کی مدد کرنا۔


 

 



[1]...مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الفضائل، باب ما اعطی...الخ، جلد:7، صفحہ:415، حدیث:36ملخصاً۔

[2]... ذوقِ نعت، صفحہ:232۔