Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam
نہ ہو گا۔ ([1])
شہِ انبیا ہے، خُدا کا ہے پیارا وہ نبیوں میں سُن لو! نبی آخری ہے
مُحَمَّد ہے اَحْمَد، ہے سُلطانِ بطحا وہ نبیوں میں سُن لو! نبی آخری ہے
پیارے اسلامی بھائیو! جب پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمدُنیا میں تشریف لائے، اس وقت اُمِّ مصطفےٰ حضرت سیدہ آمنہ رَضِیَ اللہ عنہا نے بہت سارے عجائبات دیکھے، اللہ پاک کی قُدْرتوں کے بڑے نظارے کئے۔ اِنہی میں سے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں: جو کچھ میں دیکھ چکی تھی، ابھی اُس پر تعجب ہی کر رہی تھی کہ اچانک 3نُورانی شخص میرے سامنے ظاہِر ہوئے، اُن کے چہروں پر اِتنا نُور تھا، اِتنا نُور تھا، لگتا تھا کہ سُورج اُن کے چہروں پر طُلُوع ہو گیا ہے* اُن میں سے ایک کے ہاتھ میں چاندی کا خوبصُورت جگ تھا، جس سے مُشک کی خوشبو پُھوٹ رہی تھی*دوسرے کے ہاتھ میں سبز زُمرد کا 4کونوں والا بڑا سا تھال تھا*تیسرے کے ہاتھ میں ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی کوئی چیز تھی۔ دوسرا شخص جس کے ہاتھ میں بڑا تھال تھا، اُس نے تھال آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکے سامنے کیا اور عرض کیا: اے مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ دُنیا ہے، آپ پسند فرمائیے کہ کس کونے کو پسند فرمائیں گے؟ سیدہ آمنہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں: یہ سُن کر مجھے تَجَسُّس ہوا کہ دیکھوں میرا لال کس کونے کو پسند کرتا ہے، اتنے میں محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمنے اپنا ہاتھ مبارَک اُٹھایا اور تھال کے درمیان میں رکھ دیا۔ اُس شخص نے 3بار کہا: رَبِّ کعبہ کی قسم! آپ نے کعبہ کو پسند فرمایا ہے، اللہ پاک کعبے کو