Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں۔

اللہ  پاک نے یہ جو وصْفِ مصطفےٰ ذِکْر کیا کہ آپ خَاتَمُ النَّبِیِین ہیں، سب سے آخری نبی ہیں۔ یاد رکھئے گا؛ یہ صِرْف ایک وَصْف نہیں ہے، صِرْف ایک فضیلت نہیں ہے بلکہ یہ ایک وَصْفِ مصطفےٰ کئی اَوْصافِ مصطفےٰ کا مجموعہ ہے۔

وہ کیسے...؟ سنیے! ہمارے آقا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمآخری نبی ہیں، یعنی سب سے آخری ہادِی (ہدایت دینے والے) ہیں، اس جگہ پر یعنی نبوت کے معاملے میں آخری ہونے کے بہت سارے تقاضے ہیں، مثلاً

(1):عِلْمِ مصطفےٰ کی وُسْعَت

*آخری نبی ہونے کا مطلب ہے کہ اب قیامت تک کے لیے کوئی نیا نبی نہیں آئے گا، لہٰذا ضروری ہے کہ جو آخری ہو، اسے قیامت تک کے مُعَاملات کا عِلْم بھی ہو، تبھی قیامت تک کے لیے ہدایت کافِی ہو سکے گی۔ جو نبی آخری ہو مگر چند صدیوں ہی کی معلومات رکھتا ہو، اس سے آگے کا عِلْم اس کے پاس نہ ہو، ظاہِر ہے، وہ آیندہ نسلوں کو ہدایت نہیں دے سکے گا، جب آیندہ نسلوں کو ہدایت نہیں دے سکے گا تو نئے نبی کی ضرورت پیش آجائے گی۔ لہٰذا ضروری ہے کہ جو آخری نبی ہو، اس کے پاس قیامت تک کے تمام اَحْوال کا عِلْم ہو، وہ آخری نبی صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمقیامت تک آنے والے ہر ہر لمحے، ہر ہر صدی، ہر ہر معاشرے، ہر ہر قسم کی جدّت ، ہر دور میں بدلنے والے انسانوں کے مزاجوں، رسموں اور رواجوں سے خوب واقفیت رکھتے ہوں، تبھی وہ قیامت تک آنے