Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

باغ کاجھولا

حَیْدَر آبادکے ایک محلہ میں عَلاقائی دَورہ کی دعوت سے متاثر ہو کر ایک ماڈَرْن (Modern)نوجوان مسجِد میں آ گیا۔ بیان میں قافِلوں میں سفر کی ترغیب دلائی گئی تواس نے قافلے میں سفر کرنے کے لیے نام لکھوادیا۔ ابھی قافلے میں اُس کی روانگی میں کچھ دن باقی تھے کہ قَضائے الہٰی سے اُس کا انتِقال ہو گیا۔ کسی اَہلِ خانہ نے مرحوم کو خواب میں اِس حالت میں دیکھا کہ وہ ایک ہریالے باغ میں نہایت خوش ہے اور جُھولا جھول رہا ہے۔ خواب دیکھنے والے نے پوچھا ، یہاں کیسے آ گئے ؟ اس نوجوان نے جواب دیا: دعوتِ اسلامی کے قافلے کے ساتھ آیا ہوں ، اللہ  پاک کا بڑا کرم ہوا ہے، میری ماں سے کہہ دینا کہ وہ میرا غم نہ کرے میں یہاں بہت سکون سے ہوں۔

لوٹنے رحمتیں  قافلے میں  چلو سیکھنے سنتیں  قافلے میں  چلو

پاؤگے بخششیں  قافلے میں  چلو   جنّتیں  بھی ملیں، قافلے میں  چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

اُمّت پر نبی کے حقوق

پیارے اسلامی بھائیو!اَلحمدُ لِلّٰہ !آج کی رات بختوں والی رات ہے*آج ہمارے نصیب چمکنے کی رات ہے* آمدِ رحمتِ رَبّ کی رات ہے*آج ہم گناہ گاروں، سیاہ کاروں کی قسمت چمکنے کی رات ہے * شافِع محشر کی تشریف آوری کی رات ہے* غم خوار اُمّت کی جلو ہ گری کی رات ہے*آج رات اُن نبی کی آمد کی رات ہے ..!! کہ

ایمان ملا اُن کے صدقے قرآن ملا اُن کے صدقے

رحمٰن ملا اُن کے صدقے وہ کیا ہے جو ہم نے پایا نہیں