Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam

نبی تشریف لے آئے، پہلے والوں کا کلمہ چھوڑ کر نئے نبی کا کلمہ پڑھنا بڑی آزمائش ہے۔ وہ لوگ جو حضرت موسیٰ علیہ السَّلام   کا کلمہ پڑھتے تھے، جب حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام   تشریف لائے، ان کے لیے آزمائش ہو گئی، یہ حضرت موسیٰ علیہ السَّلام   کا کلمہ چھوڑنے کو تیار ہی نہیں تھے، انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام   کو شہید کر ڈالنے کی ناپاک کوششیں کیں، نتیجۃً جہنّم کے حقدار ہو گئے۔ سوچئے! اگر اس امتحان میں ہمیں بھی ڈالا جاتا، پھر یہ پَرَکھ بھی کرنی پڑتی کہ جنہوں نے اب نبوت کا دعویٰ کیا ہے، یہ سچے بھی ہیں یا جھوٹے ہیں، یہ بڑی آزمائش کی بات تھی، قربان جائیے! محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکے صدقے ہمیں اس امتحان سے بچا لیا گیا، آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمآخری نبی بن کر تشریف لے آئے، اب بس بات فائنل ہے، اور کوئی نیا نبی آنا ہی نہیں ہے، کوئی بدبخت دعوئ نبوت کرے بھی تو پَرَکھنے، ناپ تول کرنے کی ضرورت ہی نہیں، آنکھیں بند کر کے کہہ دیں، یہ بدبخت جھوٹا ہے۔ سوچئے! یہ امتحان نہ ہونا کتنی بڑی نعمت ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ! محبوب صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکے صدقے ہمیں نصیب ہوئی ہے*اسی طرح اور بہت سارے فیضان ہیں جو آقا کی شانِ خَتْمِ نبوت کی برکت سے ہمیں نصیب ہوئے ہیں۔ ایک فیضان یہ بھی ہے کہ ہمیں خَیْرِ اُمّت کا لقب نصیب ہو گیا ہے۔ اللہ  پاک نے فرمایا:

Su—–™T¥|^Ÿ^ìc

™"iS¦6uuÝT

                                        (پارہ:4، سورۂ آل ِعمران:110)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: (اے مسلمانو!) تم بہترین اُمّت ہو جو لوگوں (کی ہدایت ) کے لیےظاہِر کی گئی، تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو۔

نیکی کی دعوت دینا انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کا فریضہ ہوتا تھا، جب آقا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ