Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam
اَلحمدُ لِلّٰہ ! وِلادتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمسے پہلے بہت سارے کاہِن بھی یہ خوشخبری سُنا چکے تھے کہ آخری نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکی وِلادت ہونے ہی والی ہے۔
علّامہ نبہانیرحمۃُ اللہ علیہ نے یہاں بہت پیارا نکتہ بیان کیا، فرماتے ہیں: جنّات خبریں سُنتے تھے فرشتوں سے، آ کر بتاتے تھے کاہنوں کو، پِھر کاہنوں نے خبریں دیں کہ آمدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمبس ہونے ہی والی ہے۔ اِس سے پتا چلتا ہے کہ آسمانوں پر بھی آمدِ مصطفےٰ کے چرچے تھے، فرشتے ذِکْرِ وِلادتِ مصطفےٰ کرتے تھے، جنّات وہاں سے سُنتے، آکر انسانوں کو بتایا کرتے تھے۔([1])
صف بہ صف ہیں کیوں فرشتے باادب شور کیسا ہے عجم سے تاعرب
کون سا ماہِ منور آگیا چاندنا پھیلا ہے جس کے نور کا
کوئی کہتا ہے کہ اے اَہْلِ جہاں نائِبِ رحمٰن آتا ہے یہاں
جن کی آمد کی خبر عیسیٰ نے دی ذِکْر فرماتے رہے جن کا نبی
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی نِرالی شان ہے...!! انبیائے کرام علیہمُ السَّلام پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکی آمد کے چرچے کرتے ہیں، فرشتے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکی آمد کے تذکرے چھیڑتے ہیں، زمین و آسمان پر آپ کی آمد کی دُھوم مچتی ہے، جب ساری مخلوق آمدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکے چرچے کرتی رہی ہے تو ہم کیوں پیچھے رہیں، ہم جھوم جھوم کر آمدِ مصطفےٰ کے چرچے کیوں نہ کریں...؟
جھوم کر سارے پکارو مرحبا یامصطَفٰے چوم کر لب کہہ دو یارو مرحبا یامصطَفٰے
کہہ کر اے عِصیاں شِعار و مرحبا یامصطَفٰے بگڑی قسمت کو سنوارو مرحبا یامصطَفٰے
[1]... حجۃ ُاللہ علی العالمین، المبحث الرابع...الخ، القسم الاوّل...الخ، ، الباب الرابع...الخ، صفحہ:128 بتصرف۔