موضوع: ربیع الآخر کی عبادات
اسلامی سال کا چوتھا مہینا ربیعُ الآخر ہے۔جب قمری مہینوں کے نام رکھے گئے تب ربیع الآخر کا مہینا موسمِ بہار کے آخر میں پڑتا تھا، لہٰذا اسے ربیعُ الآخر نام دیا گیا۔([1])
ربیع الآخر میں روزے رکھنے کے فضائل
جس سے ہو سکے ربیعُ الآخر میں تین روزے رکھ لے کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ہر مہینے کے ایامِ بیض کے نہ صرف روزے رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی بلکہ اس پر اجر و ثواب کی خوشخبری بھی ذکر فرمائی جیسا کہ حضرت عبد اللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:كَانَ رَسُولُ اللّٰهِ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم لَا يُفْطِرُ اَ يَّامَ الْبِيْضِ فِي حَضَرٍ وَ لَا سَفَرٍ یعنی رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ وسلم ایامِ بیض کے روزے نہ چھوڑتے تھے چاہے گھر میں ہوتے یا سفر میں۔([2]) چنانچہ حضور غوثِ اعظم سید عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے سوال کیا کہ تصوف اور خدا کی پہچان میں یہ بلند مقام آپ کو کس چیز سے حاصل ہوا؟ آپ نے فرمایا:بھوک سے۔پس روزے کی بھوک اور پیاس خدا تک پہنچاتی ہے۔لہٰذا اس ماہ میں یہی(ایامِ بیض کے) روزے رکھو اور خدا کا قرب حاصل کرو۔([3])جبکہ حضرت شاہ کلیم اللہ شاہ جہاں آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جو کوئی اس ماہ (ربیعُ الآخر) کی چھٹی، بارہویں، بیسویں اور چھبیسویں تاریخ کو روزہ رکھے تو اسے بے حد ثواب ملے گا۔([4])
ربیعُ الآخر کے نوافل
بعض اولیائے کرام رحمۃ اللہ علیہ م نے ربیع الآخر میں کچھ نوافل ذکر فرمائے ہیں۔چنانچہ حضرت شاہ کلیمُ اللہ شاہ جہاں آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس مہینے کی پہلی رات اور پہلے دن کو چار رکعت نماز اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص 9 بار پڑھے تو بہت ثواب ہے۔اگر سورۂ اخلاص 25 مرتبہ پڑھے تو 80 نیکیاں حاصل ہوں گی اور 80 گناہ معاف ہوں گے۔([5])
*پہلی رات میں بعد نمازِ مغرب اور عشا سے پہلے 8 رکعت نماز چار سلام سے پڑھے اور پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ کوثر تین بار پڑھے، دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ کافرون تین بار، پھر باقی تمام رکعات میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص تین تین بار ہر رکعت میں پڑھنی ہے ان شاء اللہ اس نماز کو پڑھنے والی کو بے شمار نمازوں کا ثواب عطا ہو گا۔([6])
*اس مہینے کی پہلی، پندرہویں اور انتیسویں تاریخوں میں جو کوئی چار رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۂ اخلاص 5، 5 مرتبہ پڑھے تو اس کے لئے ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں، ہزار گناہ مٹا دئیے جاتے ہیں اور اس کے لئے چار حوریں پیدا ہوتی ہیں۔([7])
*ربیعُ الآخر کے مہینے کی تیسری رات کو چار رکعت نماز ادا کرے، قرآنِ حکیم میں سے جو کچھ یاد ہے پڑھے۔سلام کے بعد یہ کہے:یَا بَدُوْحُ یَا بَدِیْعُ۔([8])
*اس ماہ کی پندرہ تاریخ کو چاشت کے بعد 14 رکعتیں دو، دو رکعات کر کے ادا کرے۔اس نماز کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ علق سات بار پڑھے۔اس کے بعد 60 مرتبہ یہ کہے:یَا مَلِیْکُ تَمْلِکُ بِالْمَلَکُوْتِ فِیْ مَلَکُوْتٍ یَا مَلِیْکُ۔([9])
*جو کوئی اس ماہِ مبارک کی پہلی اور پندرہ تاریخ کو چار رکعت نفل یوں پڑھے کہ ہر رکعت میں(سورۂ فاتحہ کے بعد)پانچ مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے تو اجرِ عظیم حاصل ہو گا اور ان شاء اللہ جنت میں داخل ہو گا۔([10])
گیارہویں کا مہینا:ماہِ ربیعُ الآخر کو حضور غوثِ پاک شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے نسبت ہے کیونکہ اس ماہ کی گیارہ تاریخ کو آپ کا وصال ہوا تھا۔([11])اس لئے عاشقانِ اولیا حضور غوثِ اعظم کے ایصالِ ثواب کے لئے نذر و نیاز کرتے ہیں۔ اسی مناسبت سے اس ماہ کو گیارہویں شریف کا مہینا بھی کہا جاتا ہے۔ حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس مہینے میں ہر مسلمان اپنے گھر میں حضور غوثِ پاک،سرکارِ بغداد رحمۃ اللہ علیہ کی فاتحہ کرے۔سال بھر تک بہت بر کت رہے گی۔اگر ہر چاند کی گیارہویں شب کو یعنی دسویں اور گیارہویں تا ریخ کی درمیانی رات کو مقرر پیسو ں کی شیرینی مسلمان کی دکان سے خر ید کر پا بندی سے گیارہویں کی فا تحہ دیا کرے تو رزق میں بہت ہی برکت ہو گی اور ان شاء اللہ کبھی پریشان حال نہ ہوگا مگر شر ط یہ ہے کہ کوئی تا ریخ ناغہ نہ کرے اور جتنے پیسے مقرر کر دے اس میں کمی نہ ہو اتنے ہی پیسے مقرر کرے جتنے کی پابندی کر سکے۔خود میں اس کا سختی سے پابند ہوں اور بِفَضْلِہٖ تعالٰی اس کی خوبیاں بے شمار پاتا ہوں۔([12])
نسخۂ بغدادی:
ربیعُ الغوث کی گیارہویں شب(یعنی بڑی رات) سارا سال مصیبتوں سے حفاظت کی نیت سے سرکارِ غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے گیارہ نام(اوّل آخر گیارہ بار درود شریف) پڑھ کر گیارہ کھجوروں پر دم کر کے اسی رات کھا لیجئے، ان شاء اللہ سارا سال مصیبتوں سے حفاظت ہو گی۔گیارہ نام یہ ہیں: (1)یَا شَیخ مُحیُ الدِّین(2)یَا سَیِّد مُحیُ الدِّین(3)یَا مَولَانَا مُحیُ الدِّین (4)یَا مَخدُوم مُحیُ الدِّین(5)یَا دَروَیش مُحیُ الدِّین (6)یَا خَواجَہ مُحیُ الدِّین(7)یَا سُلطَان مُحیُ الدِّین(8)یَا شَاہ مُحیُ الدِّین(9)یَا غَوث مُحیُ الدِّین(10)یَا قُطب مُحیُ الدِّین(11)یَا سَیِّدَ السَّادَات عَبدَ القَادِر مُحیُ الدِّین۔ ([13])
جیلانی نسخہ:
ربیع الآخر کی گیارہویں رات تین کھجوریں لے کر ایک بار سُوْرَۃُ الْفَاتِحہ، ایک مرتبہ سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص، پھر گیارہ بار یَا شیْخ عَبدَ القَادِر جِیلانی شَیئًا لِلّٰہِ اَلْمَدَد(اوّل آخر ایک بار درود) پڑھ کر ایک کھجور پر دم کیجئے،اس کے بعد اسی طرح دوسری اور تیسری کھجور پر بھی پڑھ پڑھ کر دم کر دیجئے،یہ کھجوریں راتوں رات کھانا ضروری نہیں جو چاہے جب چاہے جس دن چاہے کھا سکتا ہے۔ان شاء اللہ پیٹ کی ہر طرح کی بیماری(مثلاً پیٹ کا درد، قبض، گیس، پیچش، قے، پیٹ کے السر وغیرہ) کیلئے مفید ہے۔([14])
صَلٰوۃُالْاَسْرار:
اس(قضائے حاجات)کے لئے ایک مجرَّب(یعنی آزمودہ)نماز صَلٰوۃُ الْاَسْرَار بھی ہے جس کو امام ابو الحسن نورُ الدّین علی بن حَریر لخمی شطنوفی بہجۃُالْاَسرَار میں اور مُلّا علی قاری و شیخ عبدُ الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ محضور سیدنا غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں۔اس کی ترکیب یہ ہے کہ بعد نمازِ مغرب سنتیں پڑھ کر دو رکعت نماز نفل پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ الحمد کے بعد ہر رکعت میں گیارہ گیارہ بار قُل ھُوَ اﷲ پڑھے سلام کے بعد اللہ عزوجل کی حمد و ثنا کرے (مثلاً:حمد و ثنا کی نیت سے سورۃُ الفاتحہ پڑھ لے)پھر نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر گیارہ بار درود و سلام عرض کرے اور گیارہ بار یہ کہے:یَا رَسُوْل َ اللہ یَا نَبِیَّ اللہ اَغِثْنِیْ وَ امْدُدْنِیْ فِیْ قَضَاءِ حَاجَتِیْ یَا قَاضِیَ الْحَاجَات،پھر عراق کی جانب گیارہ قدم چلے اور ہر قدم پر یہ کہے:یَا غَوْثَ الثَّـقَلَیْنِ وَ یَا کَرِیْمَ الطَّـرَفَیْنِ اَغِثْنِیْ وَ امْدُدْنِیْ فِیْ قَضَاءِ حَاجَتِیْ یَا قَاضِیَ الْحَاجَات، پھر حضور( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم )کے توسل سے اللہ عزوجل سے دعا کرے۔([15])
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* شعبہ ذمہ دار ماہنامہ خواتین
[1] غیاث اللغات،ص229
[2] نسائی، ص386، حدیث:2342
[3] رکنِ دین، حصہ:3، ص242ملخصاً
[4] مرقع کلیمی، ص198
[5] مرقع کلیمی، ص 198ملخصاً
[6] بارہ مہینوں کے فضائل، ص45
[7] فضائل الایام و الشہور، ص 375
[8] لطائف اشرفی، 2/231
[9] جواہر خمسہ، ص 21
[10] جواہر خمسہ، ص 21
[11] مراۃ الاسرار، ص571ملخصاً
[12] اسلامی زندگی، ص133
[13] جنات کا بادشاہ، ص 18
[14] جنات کا بادشاہ، ص20
[15] بہار شریعت،1/686،حصہ:4-بہجۃ الاسرار،ص197ماخوذاً-نزہۃ الخاطر، ص 67
Comments