Book Name:Khuwaja Huzoor Ki Quran Se Muhabbat
سُورۂ فاتحہ کے چند فائدے اور برکتیں
رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اِرْشادِ پاک ہے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن (یعنی پُوری سورۂ فاتحہ)قرآنِ کریم کی سب سے عظمت والی سُورت ہے۔([1])
ایک حدیثِ پاک میں فرمایا: اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے، بےشک سُورۂ فاتحہ کی مثل سُورت نہ تورات (Torah)میں ہے، نہ انجیل (Bible)میں ہے، نہ زبور (Psalms)میں اور نہ ہی قرآنِ کریم کی باقی سُورتوں میں، بےشک یہی سَبْعِ مَثانی (یعنی بار بار پڑھی جانے والی 7 آیات کی سورت) ہے۔([2])
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، امیر المؤمنین حضرت علی المرتضی رَضِیَ اللہ عنہ سے سورۂ فاتحہ کے مُتَعَلِّق سوال ہوا تو فرمایا: مجھے رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بتایا کہ سورۂ فاتحہ عرش کے نیچے ایک خزانے سے نازِل کی گئی۔([3])
سُورۂ فاتحہ شفا ہے
اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ہِیَ اُمُّ الْکِتَابِ وَہِیَ شِفَاءٌ مِّنْ کُلِّ دَاءٍ یعنی سورۂ فاتحہ اُمُّ الکتاب (قرآنِ مجید کی اَصل) ہے اور اس میں ہر بیماری کی شفا ہے۔([4])
[1]...بخاری، کتاب التفسیر، باب وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِنَ الْمَثَانِي ...الخ، صفحہ:1178، حدیث:4703۔
[2]...ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب ما جاء فی فضل فاتحۃ الکتاب، صفحہ:669، حدیث:2875۔
[3]... تفسیر در منثور، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:16۔
[4]... تفسیر در منثور، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:15۔