Book Name:Khuwaja Huzoor Ki Quran Se Muhabbat
سنتے، اُنہیں پہچانتے اور اللہ پاک کی عطا سے اُن کی آرزوئیں بھی پُوری فرماتے ہیں*حدیثِ پاک میں ہے،مصطفےٰجانِ رحمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا : جو بھی اپنے ایسے مسلمان بھائی کی قبر کے پاس سے گزرے جسے دنیا میں جانتا تھا اور سلام کرے تو مردہ بھی اُسے پہچانتا اور سلام کا جواب دیتا ہے۔([1])*آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم غزوۂ اُحدسےواپسی پرحضرت مُصْعَب بن عُمَیْر اور دیگر شہیدوں کے مزارات پر کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: میں گواہی دیتا ہوں کہ تم اللہ پاک کے ہاں زندہ ہو۔ (پھر فرمایا : اے لوگو!) اِن کی زِیَارت کیا کرو اور انہیں سلام کیا کرو! اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے!قیامت تک جو بھی انہیں سلام کرے گا یہ اس کے سلام کا جواب دیں گے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! حُضُور خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہ علیہ کی قرآنِ کریم کے ساتھ کمال وابستگی دیکھیے! آپ اپنے مَزارِ پاک میں ہیں، بابا فرید رَحمۃُ اللہ علیہ اِس دُنیا میں، مَزارِ پاک کے قریب بیٹھے تِلاوت فرما رہےہیں، خواجہ حُضُور رَحمۃُ اللہ علیہ مَزار شریف کے اندر رہتے ہوئے، تِلاوت سُن بھی رہے ہیں اور اِصْلاح بھی فرما رہے ہیں۔
کاش! خواجہ حُضُور رَحمۃُ اللہ علیہ کا فیضان نصیب ہو، ہمیں بھی قرآنِ کریم کے ساتھ ایسی وابستگی مل جائے کہ سوتے، جاگتے، اُٹھتے بیٹھتے بَس قرآن ہی قرآن کے خیالات ہوں، اے کاش! دُنیا میں تِلاوت کر کر کے اتنی پکّی عادَت ہو جائے کہ قبر میں بھی تِلاوت کرنے کی سَعَادت مل جائے۔