Book Name:Khatm e Daur e Risalat Pe Lakhon Salam
عَلَیْہ ِالسَّلام کے حَوَارِیوں (یعنی آپ پر ایمان لانے والے خوش نصیبوں) نے نماز ادا کی، پِھر حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کے گِرد جمع ہو گئے۔ یہ ایک نِرالی رات تھی، اَنوکھی رات تھی، کون سی رات تھی؟ خُود حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کی زبانی سنیے!
آپ نے اپنے حَوَارِیوں سے فرمایا: آج وہ رات ہے جو مسیحا رسول (یعنی مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) کے زمانے میں سالانہ جشن کے طور پر منائی جایا کرے گی، اس لئے میں نہیں چاہتا کہ آج ہم سو جائیں بلکہ آج ہم اپنے رَبِّ کریم کے حُضُور 100 رکعت نماز ادا کریں گے، اپنے رَبّ کے حُضُور سجدہ کریں گے۔ مزید فرمایا: ہمیں اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ اس نے ہمیں اس رات میں ایک بڑی نعمت عطا فرمائی ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے اللہ پاک کے نبیوں کی...!! حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام وہ شان والے نبی ہیں، جن کے معجزۂ عِلْمِ غیب کا الگ طور پر قرآنِ کریم میں ذِکْر آیا ہے اور آپ کے عِلْمِ غیب کی شان دیکھیے ! ہزاروں سال پہلے کی بات ہے، حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام اللہ پاک کی عطا سے، عِلْمِ غیب کی شان سے اُس وقت اُمّتِ مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اَنْداز دیکھ رہے تھے، عشق کے رنگ ملاحظہ فرما رہے تھے، آپ جانتے تھے کہ وِلادتِ مصطفےٰ کی رات وہ عظیم رات ہے کہ اُمّتِ مصطفےٰ اِس رات کی قدر پہچانے گی، اپنے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے کمال درجے کا عشق کرتے ہوئے، اُن کی وِلادت کی رات کو سالانہ جشن کے طَور پر منایا کرے گی۔
نہ کیوں آج جھومیں کہ سرکار آئے خُدا کی خُدائی کے مُختار آئے
نہ کیوں بارہویں پر ہمیں پیار آئے کہ آئے اِسی روز سرکار آئے