مجھے دودھ پسند نہیں

ایک معجزہ ایک واقعہ

مجھے دودھ پسند نہیں

* مولانا ارشد اسلم عطّاری مدنی

ماہنامہ اپریل 2021

 ڈنر کرنے کے کچھ دیر بعد بچّے داداجان کے کمرے میں جمع ہوگئے ، تھوڑی دیر بعد اُمِّ حبیبہ سب کے لئے دودھ سے بھرے گلاس لے کر آگئی ، خُبَیب نے تواپنا گلاس اٹھالیا جبکہ صُہَیب نے روزانہ کی طرح نخرے دکھانے شروع کردئیے۔

داداجان نے صہیب کو سمجھاتے ہوئے کہا : بیٹا! دودھ کو منع نہیں کرنا چاہئے ، کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو پینے کی چیزوں میں دودھ بہت پسند تھا۔ خبیب نے حیرانی سے کہا : کیا واقعی!! داداجان نے کہا : “ ہاں! بلکہ آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے دودھ پینے کا شوق دلایا ہے۔ “ آپ نے فرمایا : “ گائے کا دودھ پیا کرو یہ ہر درخت سے غذا حاصل کرتی ہے اور اس میں ہر بیماری سے شفا ہے۔ “

(مستدرک ، 5 / 575 ، حدیث : 8274 ، التیسیر بشرح جامع صغیر ، 1 / 260)

صہیب نے دودھ کے فائدے سنے تو کہا : داداجان! اب سے میں بھی ڈیلی دودھ پیا کروں گا۔ دادا جان نے صہیب کی پیٹھ تھپکی اور شاباشی دی۔ داداجان نے کہا : بچّو! آج دودھ سے متعلق ایک معجزہ سناتا ہوں : کچھ صحابۂ کرام  رضی اللہُ عنہم  ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنے آپ کو علمِ دین حاصل کرنے میں مصروف کردیا تھا اور ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے انہیں اپنا مہمان بنا لیا تھا۔ حضرت ابوہریرہ  رضی اللہُ عنہ  بھی انہی لوگوں میں سے تھے۔

ایک دن حضرت ابوہریرہ  رضی اللہُ عنہ  کو بہت بھوک لگ رہی تھی ، وہ ایک ایسی جگہ بیٹھ گئے جہاں سے لوگ گزرتے تھے۔ کچھ دیر بعد وہاں سے حضرت ابوبکر صدیق  رضی اللہُ عنہ  گزرے۔ حضرت ابوہریرہ  رضی اللہُ عنہ  نے ان سے کچھ پوچھا اور ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ مجھے پیٹ بھر کر کھانا کھلادیں گے مگر ایسا نہ ہوا پھر حضرت عمر فاروق  رضی اللہُ عنہ  گزرے ان سے بھی کچھ پوچھا اور مقصد وہی تھا لیکن وہ بھی چلے گئے۔

داداجان نے دیوار سے ٹیک لگائی ، تکیہ گود میں رکھا ، گہرا سانس لیا اورکہا :

کچھ دیر بعد نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  وہاں سے تشریف لے جانے لگے ، آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہُ عنہ  کی طرف دیکھ کر مسکرائے ، اور آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہُ عنہ  کے دل کی بات جان لی اور فرمایا : “ میرے ساتھ گھر چلو۔ “ جب گھرپہنچے تو وہاں پر دودھ سے بھرا ایک پیالہ رکھا ہوا تھا۔ آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نےان سے فرمایا : “ جاؤ ہمارے سبھی مہمانوں کو بلاکر لے آؤ۔ “

صُہَیب نے افسردہ لہجے میں کہا : “ او ہو!!! دادا جان! اب ان کا پیٹ کس طرح بھرے گا۔ “ دادا جان نے کہا ہاں صُہَیب تم نے بالکل ٹھیک کہا۔ حضرت ابوہریرہ  رضی اللہُ عنہ  نے بھی دل میں یہی سوچا تھا “ کاش! یہ دودھ میں پی لیتا تاکہ میرا پیٹ تو بھر جاتا۔ “ جن کو بلانے کے لئے بھیجا ہے وہ تو بہت زیادہ ہیں۔

خیر! دونوں جہاں کے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا حکم تھا وہ بلا کر لے آئے۔ اب پورا گھر مہمانوں سے بھر چکا تھا۔

داداجان نے تھوڑا سا وقفہ کیا ، گھڑی میں ٹائم دیکھا اور اپنی بات دوبارہ شروع کی۔

سب مہمان اپنی اپنی جگہ بیٹھ چکے تھے ، ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہُ عنہ  کو حکم دیا : “ یہ پیالہ پکڑو اور باری باری سب کو پلاتے جاؤ ، “ میں نے دودھ سے بھرا پیالہ ایک کو دیا ، اس نے پیٹ بھر کر پیا ، پھر میں نے پیالہ دوسرے کو دیا۔ یہاں تک کہ میں نے وہ پیالہ آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے پاس واپس پہنچا دیا ، گھر میں جتنے حضرات کو بلوایا تھا سب کا پیٹ بھی بھر گیا تھا۔

اللہ پاک کے آخری نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ہاتھ میں پیالہ تھا ، حضرت ابوہریرہ  رضی اللہُ عنہ  کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا : “ پیو “ انہوں نے پیا ، دوبارہ فرمایا : “ اور پیو “ انہوں نے پھر پیا آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  بار بار کہتے رہے اور وہ ہر بار پیتے رہے آخر میں انہوں نے قسم کھاکر کہا : “ حضور اب کوئی گنجائش نہیں پیٹ بھر چکا ہے “ پھر آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے پیالہ لیا اور اللہ پا ک کی حمد و ثنا کی اور بِسْمِ اللہ شریف پڑھ کر باقی دودھ پی لیا۔ (بخاری ، 4 / 234 ، حدیث : 6452 ملخصاً و مفہوماً)

داداجان نے بچّوں کی طرف دیکھتے ہوئے کہا : “ کیا آپ کو معلوم ہے کہ کتنے مہمان تھے؟ “ صُہَیب نے کہا : “ دادا جان! ہمیں کیا معلوم وہ کتنے تھے “ آپ ہی بتائیے ، دادا جان نے کہا : “ دودھ پینے والے ستر لوگ تھے۔ “

خُبَیب نے حیرت زدہ لہجے میں کہا : چھوٹا سا پیالہ اور ستر لوگ !کیسے ان  کا پیٹ بھر سکتاہے؟

داداجان نے کہا : بچو! یہی تو ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا معجزہ تھا ، اورہاں   اس طرح کے معجزے  بہت مرتبہ ہوئے کہ  تھوڑی سی چیز  سے بہت سارے لوگوں کا پیٹ بھر جاتا تھا۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* شعبہ فیضان قراٰن المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code