رمضان کی قدر کیجئے

اسلام اور عورت

رمضان کی قدر کیجئے

* اُمِّ میلاد عطاریہ

ماہنامہ اپریل 2021

ایک مسلمان کی زندگی میں ماہ ِرمضانُ المبارک کا بہت اہم کردار ہے کہ جس طرح ایک بھٹی گند ے لوہے کو صاف اور صاف لَوہے کو مشین کا پُرزہ بنا کر قیمتی کردیتی ہے اور سونے کو زیور بنا کر اِستعمال کے لائق کردیتی ہے ، ایسے ہی ماہِ رمضان گنہگاروں کو پاک کرتا اور نیک لوگوں کے دَرَجے بڑھا تا ہے۔ خوش قسمت لوگ اس کا انتظار کرتے ، اس کے لمحات کی قدر کرتے ، اس کو غنیمت جانتے ہوئے اس میں عبادت کی کثرت کرتے ہیں ، اپنے رب سے بخشش و مغفرت کا سوال کرتے ہیں اور رب کی رحمت سے دنیا و آخرت کے انعامات پاتے ہیں۔ مومنوں کی امّی جان بی بی عائشہ صدّیقہ  رضی اللہُ عنہا  فرماتی ہیں : جب ماہِ رَمَضان آتا تو میرے سَرتاج  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  بیس دن نماز اور نیند کو ملاتے تھے اور جب آخری عشرہ ہوتا تو اللہ پاک کی عِبادت کے لئے کَمربَستہ ہو جاتے۔ [1] ایک اور روایت میں فرماتی ہیں : جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا توشافِعِ اُمَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا رنگ مبارَک مُتَغَیَّر(یعنی تبدیل) ہوجاتا اور آپ نَماز کی کثرت فرماتے اور خوب دُعا ئیں مانگتے۔ [2] ہمیں بھی چاہئے کہ اپنے معمولات کو اس طرح ترتیب دیں کہ روزہ کے ساتھ ساتھ فرض نمازوں کی پاپندی ، تہجد ، اشراق و چاشت اور اوّابین کی ادائیگی ، تلاوتِ قراٰن ، ذکر و درود اور مناجات و دعا کے لئے بھی وقت میسر ہوسکے۔ نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : رَمَضان شریف کی ہررات آسمانوں میں صُبحِ صادِق تک ایک مُنادی (یعنی اعلان کرنے والا فرشتہ) یہ نداء( اعلان) کرتا ہے ، “ اے بھلائی طلب کرنے والے! ارادہ پختہ کرلے اور خوش ہوجا ، اور اے برائی کا ارادہ رکھنے والے! برائی سے باز آجا۔ ہے کوئی مغفِرت کاطلب گار! کہ اُس کی طَلَب پُوری کی جائے ، ہے کوئی تَوبہ کرنے والا!کہ اُس کی تَوبہ قَبول کی جائے ، ہے کوئی دُعا مانگنے والا!کہ اُس کی دُعا قَبول کی جائے ، ہے کوئی سائل! کہ اُس کا سُوال پورا کیا جائے۔ “ [3] لہٰذا میری پیاری بہنو! اس مبارک مہینے میں اپنے رب سے بخشش کاسوال کرنے ، اس کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرنے اور اس سے اپنی حاجات طلب کرنے میں ہرگز غفلت نہ کیجئے ، اگر آپ اہلِ خانہ کو اعتماد میں لےکر اپنے گھر کی مسجدِ بیت میں اعتکاف کی سعادت پانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو پھر ان تمام کاموں کو بہت ہی بہترین انداز میں آپ کرسکیں گی ، اعتکاف جہاں سنّتِ سیدُالانبیاء ہے وہیں یہ اُمّہاتُ المؤمنین کا طریقہ بھی رہا ہے ، چنانچہ اُمّ المؤمنین بی بی عائشہ صِدّیقہ  رضی اللہُ عنہا  فرماتی ہیں کہ اللہ پاک کے آخری نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  رَمضانُ المبارَک کے آخِری عَشَرَہ (یعنی آخِری دس دن) کا اِعتِکاف فرمایا کرتے۔ یہاں تک کہ اللہ پاک نے آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو وفاتِ (ظاہِری) عطا فرمائی۔ پھرآپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے بعدآپ کی ازواجِ مُطَہَّرَات  رضی اللہُ عنہن  اعتِکاف کرتی رہیں۔ [4]

اعتکاف کے فضائل پر دو فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :

(1) جس نے ایمان کے ساتھ ثواب حاصل کرنے کی نیَّت سے اعتِکاف کیا اس کے تمام پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ [5]

(2) جس نے رَمَضانُ الْمُبارَک میں دس دن کا اعتِکاف کرلیاوہ ایسا ہے جیسے دوحج اور دو عُمرے کئے۔ [6]

 اللہ کریم ہم سب کو رَمَضانُ المبارک کی قدر نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* نگران عالمی مجلس مشاورت (دعوتِ اسلامی ) اسلامی بہن



[1] مسنداحمد ، 9 / 338 ، حدیث : 24444

[2] شعب الایمان ، 3 / 310 ، حدیث : 3625

[3] درمنثور ، 1 / 146

[4] بخاری ، 1 / 664 ، حدیث : 2026

[5] جامع الصغیر ، ص516 ، حدیث : 8480

[6] شعب الایمان ، 3 / 425 ، حدیث : 2966


Share

Articles

Comments


Security Code