Book Name:Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat
بات سُنی تو حکم پر عَمَل کرتے ہوئے فورًا لالٹین بند کر دِی۔ ([1])
تمہاری شان میں جو کچھ کہوں اِس سے سِوا تم ہو
قَسیمِ جامِ عِرفاں اے شَہِ احمد رضا! تم ہو
عَیَاں ہے شانِ صدیقی تمہاری شانِ تَقْوٰی سے
کہوں اَتْقٰی نہ کیوں کر جبکہ خَیْرُالْاَتْقِیَاء تم ہو
وضاحت:اے میرے پیرو مرشد! آپ کی شان میں جو بھی کہوں، آپ کی شان اُس سے کہیں بلند ہے، آپ تو اللہ پاک کی معرفت کے جام تقسیم کرنے والے ہیں، آپ کا تقویٰ دیکھ کر حضرت صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہکی یاد تازہ ہو جاتی ہے، آپ کو کیوں سب سے بڑھ کر متقی و پرہیزگار نہ کہوں؟آپ اپنے دور کے سب سے بڑے متقی ہیں۔
خائفِ کبریا ہیں رضا، ہیں رضا عاشقِ مصطفےٰ ہیں رضا، ہیں رضا
صوفیِ باصفا ہیں رضا، ہیں رضا صاحبِ اِتِّقا ہیں رضا، ہیں رضا
عاشقِ اولیا ہیں رضا، ہیں رضا زینتِ اَتْقِیا ہیں رضا ،ہیں رضا([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! سیرتِ رضا کے اِس تقویٰ سے بھرپُور، دِینی اِحتیاطوں سے لَبْریز پیارے پیارے واقعہ میں ہمارے لیے سیکھنے کے کئی سبق ہیں:
(1):عِلْم پر عَمَل کیجیے!
پہلی بات یہ سیکھنے کو ملی کہ شریعت، دِین، عِلْم کی باتیں صِرْف دوسروں کو بتانے کے لیے