Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat

Book Name:Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat

اعلیٰ حضرت خیرخواہِ اُمّت

پیارے اسلامی بھائیو!  اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کے اعلیٰ اَوْصاف میں سے ایک اَہَم تَرِین وَصْف یہ بھی ہے کہ آپ خَیْر خواہِ اُمّت ہیں۔ آپ کی سیرتِ پاک کو پڑھیں تو اَوَّل سے آخر تک آپ کی پُوری زندگی ہمیں اُمّت کی خیرخواہی، بھلائی  اور ترقی کے لیے  وقف نظر آتی ہے۔

آپ کے جذبۂ خیر خواہی کا اَندازہ اِس سے فرمائیے کہ  اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ  نے کم و بیش 1 ہزار کتابیں لکھی ہیں، آپ روزانہ صِرْف ڈیڑھ سے 2 گھنٹے آرام فرماتے تھے۔([1]) باقی کا سارا وقت تصنیف و تَالِیف ، اُمّت کی خیر خواہی، بھلائی ، اِصْلاح  اور دیگر دینی کاموں میں صَرْف فرمایا کرتے تھے۔

آپ اندازہ کیجیے! یہ کتنی بڑی قربانی ہے، یقین مانیے! اگر اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ اتنی کتابیں نہ لکھتے، آج اُمّتِ مسلمہ ہزارہا دِینی مسائِل میں مُحَتاج ہو کر رہ جاتی۔ نئے نئے پیدا ہونے والے مسائِل کا حل اور  عقائِدِ دینہ کی تشریحات اگر اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ اپنی نیند اور آرام قربان کر کے، اِن پر قلم نہ اُٹھاتے تو آج اِن مسائِل کا حل نکالنا ناممکن نہیں تو اِنتہائی مشکل تَرِین ضرور ہوتا۔ مگر قربان جائیے! اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے خیرخواہئ اُمّت کے جذبے کے تحت نیند اور آرام قربان کیا، دِن رات ایک کر کے، انتہائی محنت کے ساتھ مسلسل کام ، کام اور کام میں مَصْرُوف رہے، یہاں تک کہ اگر آپ بیمار ہو جاتے، طبیعت ناساز ہو جاتی تو طبیعت کی پروا کیے  بغیر بھی تصنیف و تالیف کے کام میں مَصْرُوف رہتے تاکہ اُمّت کو فائدہ پہنچتا رہے۔

اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی اتنی ساری کتابوں  سے آج ہمیں کیا کیا فائدے پہنچ رہے ہیں، اس کی صِرْف ایک جھلک آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔


 

 



[1]... فیضانِ اعلیٰ حضرت، صفحہ:108۔