Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat

Book Name:Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat

بلکہ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے اشعار کی روشنی میں بھی 2قومی نظریے کی خُوب تشہیر فرمائی۔اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کا مشہور شعر ہے:

وہ کہ اُس در کا ہوا، خَلْقِ خُدا اُس کی ہوئی                            وہ کہ اُس دَرْ سے پِھرا، اللہ اُس سے پِھر گیا([1])

یہ 2قومی نظریے کا بیان ہے۔ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں:

اُنہیں جانا، اُنہیں مانا، نہ رکھا غیر سے کام لِلہِ الْحَمْد میں دُنیا سے مسلمان گیا([2])

یہ بھی 2قومی نظریے کا بیان ہے۔ اعلیٰ حضرت کے بھائی جان مولانا حَسَن رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں:

اپنا عزیز وہ ہے، جسے تُو عزیز ہے                                       ہم کو ہے وہ پسند، جسے آئے تُو پسند([3])

یہ بھی صاف صاف 2قومی نظریے کا بیان ہے۔

تَحْرِیْکِ آزادی اور اعلیٰ حضرت

پاکستان کی تَحْرِیْکِ آزادی جو ہے، اس کی ذرا تارِیخ پر نظر ڈالیں، ایک وقت تھا جب بڑے بڑے  لیڈر 2قومی نظریے کے قائِل نہیں تھے٭ مُسْلِم، غیرمُسْلِم اِتّحاد پر کام کر رہے تھے٭ اِس دوران تَحْرِیْکِ خِلافت چلی، سب اُس کی طرف ہو گئے٭ تَحْرِیْکِ تَرْکِ مَوَالات چلی، سب اس طرف کو ہو گئے٭ غیر مُسْلِموں کو (مَعَاذَ اللہ! ) باقاعِدَہ منبروں پر بٹھایا گیا، اُن سے جمعہ کی تقریریں کروائی گئیں٭ غَیْر مُسْلِموں کو قرآن کی تعلیمات کے مقابلے پر لا کر کھڑا کیا گیا، اُس وقت صِرْف و صِرْف اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ تھے جو اپنی تقریروں اور تحریروں کے ذریعے 2قومی نظریے کو بیان فرما رہے تھے۔


 

 



[1]... حدائقِ بخشش، صفحہ:53۔

[2]... حدائقِ بخشش، صفحہ:55۔

[3]... ذوقِ نعت، صفحہ:126۔