Book Name:Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat
اُٹھتی ہے، اس کے باوجود آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی مسجد مبارَک میں دِیا سلائی جلانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ ہمارے یہاں سردیوں میں عموما ًجب مسجد میں ہیٹر وغیرہ چلتے ہیں تو دِیا سلائی جلائی جاتی ہے نہیں جلانی چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم مسجد کا خُوب ادب و احترام کِیا کریں اور ہر وہ کام، ہر وہ عَمَل، ہر وہ انداز جس سے مسجد میں بُو اُٹھے، مسجد کی بےادبی ہو، ایسے کاموں سے ہم لازمی طور پر بچتے رہا کریں۔
(3):بدگُمانی سے بچانا بھی خیر خواہی ہے
پیارے اسلامی بھائیو! سیرتِ رضا کے پیارے واقعہ سے ایک اَہَم سبق یہ مِلا کہ لوگوں کو بَدگُمانی سے بچانا بھی ہم پر لازِم ہے۔ ہر ایسا کام جو دوسروں کو بَدگُمانی میں مُبتَلا کر سکتا ہو، ہمیں چاہیے کہ اُن کاموں سے ہم بچا کریں۔ یہ بہت بڑی خیر خواہی ہے۔
٭غریب کو رقم دینا بھی خیر خواہی ہے٭بھوکے کو کھانا کھلا دینا بھی خیر خواہی ہے ٭ضرورت مند کو کپڑے خرید دینا بھی خیر خواہی ہے٭مسلمان بھائی کے ساتھ نیکی اور بھلائی سے پیش آنا بھی خیر خواہی ہے، یہ سب خیر خواہی کی صُورتیں ہیں، البتہ! سب سے بڑی خیرخواہی یہ ہے کہ ہم کسی کو جنّت کا حقدار بنانے یا جہنّم سے بچانے کا ذریعہ بن جائیں۔
یاد رکھ لیجیے! ہر گُنَاہ جہنّم کا حقدار بنانے والا ہے، بَدگُمانی بھی گُنَاہ ہے، جب کوئی شخص، ہمارا کوئی مسلمان بھائی ہماری وجہ سے بَدگُمانی میں مُبتَلا ہو رہا ہے تو یقیناً ہم اپنے مسلمان بھائی کے لیے جہنّم کا رَستہ کھولنے کا سبب بن رہے ہیں، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ایسا کوئی کام نہ کریں کہ دیکھنے والے بَدگُمانی میں مُبتَلا ہو جائیں۔ مثال کے طور پر ٭ہم شرابیوں کے پاس کھڑے ہیں، دیکھنے والا ہمیں بھی شرابی سمجھ کر خوامخواہ بَدگُمانی میں مُبتَلا ہو سکتا ہے٭ہم موبائِل پر چُھپ