Book Name:Aala Hazrat Khair Khwaah e Ummat
حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی ہی وہ خاموش محنتیں اور قربانیاں تھیں، جن کے صدقے سے آج ہمارے پاس ایک آزاد اسلامی ملک موجود ہے۔
اُمّتِ مسلمہ کی ترقی اور کامیابی کا نسخہ
پیارے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ خیر خواہِ اُمّت ہیں، آپ نے اُمّت کی ترقی اور کامیابی کے لیے باقاعِدَہ ایک رسالہ لکھا، جس کا نام ہے: تَدْبِیرِ فَلاح و نجات (یعنی وہ کونسی تدابیر اور طریقے ہیں، جن کو اپنا کر مسلمان ترقی اور کامیابی حاصِل کر سکتے ہیں)۔ چونکہ آج 14 اگست ہے، پاکستان کا یومِ جشنِ آزادی ہے، لہٰذا آئیے! اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کے اِس رسالے کی روشنی میں ہم اپنے وطنِ عزیز کی ترقی و کامیابی کا نسخہ سنتے ہیں اور نیّت کرتے ہیں کہ ہم اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی ان نصیحتوں پر بھرپُور عَمَل کریں گے۔
ویسے اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے اِس مُبارَک رسالے میں 4 نصیحتیں فرمائی ہیں، اگر ہم ان کا خُلاصہ نکالیں تو یہ 2ہیں: (1): مسلمان مسلمانوں کے ہمدرد اور خیرخواہ ہو جائیں (2): مسلمان اپنے دِینی تَشَخُّص(یعنی اپنی مذہبی تہذیب، اپنے دِینی طور طریقے، ظاہِری شکل و صُورت وغیرہ) پر مضبوطی سے قائِم رہیں، غیر مسلموں کے نقّال ہر گز نہ بنیں(یعنی ان کی نقل نہ کریں)۔ یہ 2 نسخے اگر اپنا لیں تو اِس کی برکت سے مسلمان پُوری دُنیا میں ترقی اور کامیابی حاصِل کر سکتے ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! نیّت کیجیے! اپنے وطنِ عزیز کے لیے ، اپنی ترقی اور کامیابی کے لیے یہ دونوں طریقے ہم عملی طور پر لازمی اپنائیں گے۔
(1):ہمدرد اور خیرخواہ بن جائیے!
پہلی نصیحت یہ کہ ہم نے (عمومی طور پر ساری دنیا کے مسلمانوں خصوصاً)اپنے خاندان، محلے، شہر اور پُورے مُلْکِ عزیز کے ہر ہر مسلمان کے لیے خیر خواہ اور ہمدرد بننا ہے۔ ٭میری