Mohabbat e Auliya Ke Fazail

Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail

نفرت دِل میں پالنا، اَوْلیائے کرام کی گستاخیاں کرنا، ان کی شان میں ہلکے لفظ بولنا بہت ہی خطرناک اور دُنیا و آخرت میں ہلاکت کا سبب ہے۔ بخاری شریف میں حدیثِ پاک ہے اور یہ حدیث بھی حدیثِ قدسی ہے یعنی کلام اللہ پاک کا ہے، بیان مصطفےٰ جانِ رحمت  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا ہے، اللہ پاک فرماتا ہے: مَنْ عَادَی لِیْ وَلِیًّا  فَقَدْآذَنْتُہٗ بِالْحَرْبِ جو میرے کسی وَلِی سے دُشمنی رکھے، میں اسے اِعْلانِ جنگ دیتا ہوں۔([1])

یہ ہے اللہ پاک کی بارگاہ میں اَوْلیائے کرام کا مَقام و مرتبہ، اَوْلیائے کرام کی عزّت کہ جس بندے کے دِل میں اَوْلیائے کرام کی ذَرَّہ برابر بھی دُشمنی(Hostility) ہو، وہ بندہ کبھی اللہ پاک کا پسندیدہ(Favorite) بندہ نہیں بن سکتا، ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا کہ بندے کے دِل میں اَوْلیائے کرام کی دُشمنی بھی ہو اور وہ اس دُشمنی کے ساتھ ساتھ اللہ پاک کو راضِی کرنے میں کامیاب بھی ہو جائے، کیوں؟ اس لئے کہ جس دِل میں اَوْلیا کی دُشمنی ہو، اللہ پاک اس سے اِعْلانِ جنگ فرماتا ہے۔

اللہ پاک  کا غضب والا کلام

امام احمد بن حنبل   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کی کتاب اَلزُّہد میں ہے: اللہ پاک نے حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام سے فرمایا: اے موسیٰ! یاد رکھئے! جو بندہ میرے کسی ولی کی گستاخی کرتا ہے یا اسے خوف زدہ(Fearful) کرتا ہے تو تحقیق اس نے مجھ سے اِعْلانِ جنگ کیا۔ پس میں بہت ہی جلدی جلدی اپنے اَوْلیاء کی مدد فرماتا ہوں  * کیا مجھ سے اِعْلانِ جنگ کرنے والا یہ سمجھتا ہے  * کہ وہ میرے سامنے کھڑا ہو سکے گا؟  * کیا اس کا یہ گمان ہے کہ مجھے عاجِز کر دے گا؟  * کیا اسے لگتا ہے کہ مجھ سے بڑھ جائے گا؟  * کیا وہ مجھے شکست دے لے گا؟ ایسا


 

 



[1]...بخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع،صفحہ:1597،حدیث:6502۔