Mohabbat e Auliya Ke Fazail

Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail

سننے کی نیت کر لیجئے  * اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! نیک لوگوں کا ذِکْر ہو گا اور نیک لوگوں کے ذِکْر کے وقت رحمت اُترتی ہے، یہ رَحْمَت حاصِل کرنے کی نیت کر لیجئے۔مزید اچھی اچھی نیتیں کر لیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 غوث پاک کا دیوانہ

شیخِ طریقت، امیر اہلسنت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری  دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ  کے آبائی گاؤں (گجرات ، ہند) کا واقعہ ہے۔ ایک غوثِ پاک کا دیوانہ رہا کرتا تھا، جو گیارہویں شریف نہایت اہتمام کے ساتھ مناتا تھا،  ایک خاص بات اُس میں یہ بھی تھی کہ وہ سید زادوں کی بےحد تعظیم(Respect) کرتا، ننھے منے سید زادوں پر شفقت کا یہ حال تھا کہ انہیں اُٹھائے اُٹھائے پِھرتا اور انہیں شِیْرِینی(Sweets) (مثلاً کھانے کی میٹھی چیزیں)وغیرہ خرید کر پیش کرتا تھا۔ایک دن  اس دیوانے کا انتقال ہو گیا۔ اس دیوانے کی مَیِّت پر چادر ڈالی ہوئی تھی، سوگوار جمع تھے کہ اچانک چادر ہٹا کر وہ غوثِ پاک کا دِیوانہ اُٹھ بیٹھا، لوگ گھبرا کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ اس نے پُکار کر کہا: ڈرو مت، سنو تو سہی! لوگ جب قریب آئے  تو کہنے لگا: بات دَرْ اَصْل یہ ہے کہ ابھی ابھی میرے گیارہویں والے آقا، پیروں کے پِیر، پِیرِ دستگیر ،روشن ضمیر ، غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  تشریف لائے تھے، انہوں نے مجھے ٹھوکر لگائی اور فرمایا: ہمارا مرید ہو کر بغیر توبہ کئے مَر گیا؟ اُٹھ اور توبہ کر لے۔

 الحمد للہ ! مجھ میں رُوح لوٹ آئی ہے تاکہ میں توبہ کر لُوں۔ اتنا کہنے کے بعد دِیوانے نے اپنے تمام گُنَاہوں سے تَوبہ کی اور کلمۂ پاک کا وِرْد کرنے لگا، پِھر اچانک اس کا سَر ایک طرف ڈھلک گیا اور اس کا انتقال ہو گیا۔([1])


 

 



[1]...جنات کا بادشاہ،صفحہ:3- 4 بتغیر قلیل۔