Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail
طَے کی، کچھ کم کروایا، آخر وہ کپڑا خرید لیا۔([1]) * امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:کمزور(مثلاً بوڑھے)یا فقیر(یعنی غریب ومحتاج) سے کوئی چیز خریدے تو اس پر آسانی کرتے ہوئے اس سے مہنگی چیز خریدے، یہ نیکی کا کام ہے۔([2]) * بعض خریدار ریٹ کم کروانے کے لئے اور دُکاندار ریٹ کم نہ کرنے کے لئے جھوٹ بولتے بلکہ بعض تو جھوٹی قسم بھی کھا لیتے ہیں، یہ گُنَاہ و حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔
کاش! ہم خرید و فروخت اور دیگر تمام معاملات میں شریعت کے پیروکار اور سُنَّت کے آئینہ دار بن جائیں۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ واراجتماع میں پڑھے جانے والے
6 دُرودِ پاک اور 2 دُعائیں
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ
بُزرگوں نے فرمایا کہ جو شَخْص ہر شبِ جُمعہ (جُمعہ اور جُمعرات کی دَرمِیانی رات) یہ دُرُود شریف پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے، مَوْت کے وَقْت سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زِیارت کرے گا اورقَبْر میں داخل ہوتے وَقْت بھی،یہاں تک کہ وہ دیکھے گا کہ سرکارِ