Book Name:Maut Ke Beshumaar Asbab
مالِک نہیں ہو، جس کا میں مالِک تھا*تم اتنا عرصہ زندہ نہ رہو گے، جتنا عرصہ میں زندہ رہا* تم اتنا جمع نہیں کر سکو گے، جتنا میں نے جمع کیا، ہاں! ہاں! سُن لو...!! دُنیا دھوکے باز ہے، قاتِل ہے، اپنے طلبگار کے ساتھ کھیل کھیلتی رہتی ہے۔([1])
بے وفا دنیا پہ مت کر اِعتبار تُو اچانک موت کا ہوگا شکار
موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ! جان جا کر ہی رہے گی یاد رکھ!
گر جہاں میں سو برس تُو جی بھی لے قبر میں تنہا قیامت تک رہے
جب فرشتہ موت کا چھا جائے گا پھر بچا کوئی نہ تجھ کو پائے گا
موت آئی پہلواں بھی چل دئیے خوبصورت نوجواں بھی چل دئیے
دنیا میں رہ جائے گا یہ دبدبہ زور تیرا خاک میں مل جائے گا([2])
پیارے اسلامی بھائیو! دُنیا کو دارُ الغُرُور (The House of Pride) کہتے ہے۔یہ ایک دھوکے کا مقام ہے، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ(۱۸۵) (پارہ:4، سورۂ اٰل عمران:185)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔
*ہم یہ سمجھتے ہیں ہم طاقتور ہیں * ہم سمجھتے ہیں کہ ہم جوان ہیں * ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسا ہے، مال ہے، دولت ہے، بینک بیلنس ہے * بڑا عہدہ ہے * کسی کو لمبی اُمِّیدیں لے ڈوبتی ہیں * کوئی اپنی ہشیاری اور چالاکی پر فخر کرتا ہے * کسی کو اچھی آواز کا گھمنڈ ہوتا