Maut Ke Beshumaar Asbab

Book Name:Maut Ke Beshumaar Asbab

اَشُدَّكُمْۚ-وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّتَوَفّٰى وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰۤى اَرْذَلِ الْعُمُرِ (پارہ:17،سورۂ حج :5)

رکھتے ہیں، پھر تمہیں بچے کی صورت میں نکالتے ہیں پھر (عمر دیتے ہیں ) تا کہ تم اپنی جوانی کو پہنچو اور تم میں کوئی پہلے ہی مَرجاتا ہے اور کوئی سب سے نِکّمی عمر کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔

 *بچہ ماں کے پیٹ میں کتنا عرصہ رہے گا، اِس پر نہ ماں کا اِخْتیار (Authority)ہے، نہ بچے کا* بچہ جب پیدا ہو گیا، اب وہ بچپن ہی میں وفات پا جائے گا یا جوانی کی عمر کو پہنچے گا؟ اِس پر بھی ہمارا کوئی اِخْتیار نہیں*جوان ہو گیا، اب بُڑھاپا بھی دیکھ پائے گا یا نہیں،اِس پر بھی ہم اِخْتیار نہیں رکھتے، کتنے ہیں جو بھری جوانی میں ہی موت کے گھاٹ اُتر جاتے ہیں اور کتنے ایسے ہیں، بُڑھاپے کو پہنچتے ہیں، بیچارے اتنے زیادہ ضعیف اور کمزور ہو جاتے ہیں کہ موت چاہتے ہیں مگر موت آتی نہیں ہے۔

یہ سب اُس مالِکِ کریم کے فیصلے ہیں، وہ جسے چاہتا ہے، جیسے چاہتا ہے، ویسے ہی نوازتا ہے۔ اِس سے ہمیں سبق کیا ملتا ہے...؟ یہی کہ

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے، وہی خُدا ہے

دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آ رہا ہے وہی خدا ہے

سفید اُس کا سیاہ اُس کا، نَفْس نَفْس ہے گواہ اُس کا

جو شعلۂ جاں جلا رہا ہے، بُجھا رہا ہے، وہی خدا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

سامان سَو برس کا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت مَلَک الموت  علیہ السَّلام  کے واقعہ میں جس بُوڑھے کا ذِکْر