Book Name:Farishton Ki Duain Lijiye
سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک ہمیں حضرت زَنَائِيل(Zana'il) علیہ السَّلام کا فیضان نصیب فرمائے، کاش! آپ کے صدقے اور آپ کے ذریعے ہمیں غموں میں تسلی نصیب ہو جائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
بےگُنَاہ زبان سے دُعا مانگو...!!
پیارے اسلامی بھائیو! دُعا بہت اَہَم عِبَادت ہے بلکہ اسے مُخُّ الْعِبَادَۃِ یعنی عِبَادت کا مَغْز قرار دیا گیا ہے۔([1])
دُعا کے مُتَعَلِّق ایک قاعِدَہ (Rule)ہے کہ اگر اُس زبان سے دُعا مانگی جائے، جس سے ہم نے گُنَاہ نہیں کیا، ایسی دُعا جلد اَثَر دکھاتی ہے۔ اللہ پاک نے حضرت موسیٰ علیہ السَّلام سے فرمایا: اے موسیٰ! اُس زبان سے دُعا مانگا کرو! جس سے تم نے گُنَاہ نہ کیا ہو۔
(حضرت موسیٰ علیہ السَّلام تو الحمد للہ ! ہیں ہی نبی، آپ نے تَو اپنی زبان سے کبھی گُنَاہ کیا ہی نہیں، نبی مَعْصُوم ہوتے ہیں، گُنَاہوں سے بالکل پاک ہوتے ہیں، البتہ) حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے عرض کیا: یا اللہ پاک! ایسی زبان کہاں سے لاؤں جس سے میں نے کبھی گُنَاہ کیا ہی نہ ہو؟ فرمایا: اے موسیٰ! دوسروں کی زبان سے دُعا کروایا کرو! کیونکہ اُس سے تم نے گُنَاہ نہیں کیا۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ !یہ حکمت اور راز کی بات ہے، دُعاؤں کا اَثَر دیکھنا چاہتے ہیں تو دوسروں سے دُعائیں کروائیں، ہم بندے بشر ہیں، اپنی زبان سے کیا کچھ کر جاتے ہیں؟ *کبھی جھوٹ*کبھی غیبت*چغلی*وعدہ خِلافی نہ جانے کیا کیا کر جاتے ہیں مگر دوسروں کی زبان سے تَو ہم نے کبھی گُنَاہ نہیں کیا، لہٰذا اُن سے دُعائیں کروائیں، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! جلد