Farishton Ki Duain Lijiye

Book Name:Farishton Ki Duain Lijiye

وَہْن کیا ہے؟ فرمایا: حُبُّ الدُّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ یعنی دُنیا کی محبّت اور موت کا ناپسند رکھنا۔([1])  

  اللہ   اکبر! پیارے اسلامی بھائیو!  مَعْلُوم ہوا؛ دُنیاوِی زندگی پر مُطْمَئِن ہونا، اِس سے محبّت رکھنا اور   اللہ   پاک کی بارگاہ میں حاضِری کو پسند نہ  کرنا باطنی بیماری ہے، جو اُمّت کی تَنَزُّلی  کا سبب ہے۔   اللہ   پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے، چاہیے کہ ہم نیک کام کیا کریں، گُنَاہوں سے بچا کریں اور   اللہ   پاک کی بارگاہ میں حاضِری کا شوق دِل میں بڑھایا کریں۔

محبّت میں اپنی گما یااِلٰہی!                                                                                                                نہ پاؤں میں اپنا پتا یااِلٰہی!

رہوں مست وبے خود میں تیری وِلا میں                                          پلا جام ایسا پلا یاالٰہی!([2])

(2): پیارے اسلامی بھائیو!  روایت سے دوسری بات یہ مَعْلُوم ہوئی کہ   اللہ   پاک کی بارگاہ میں حاضِری کا شوق ہو تو اِس کے لیے دُعا محتاط (Careful)الفاظ میں کرنی چاہیے۔

یاد رکھیے! دُنیاوِی پریشانیوں، مصیبتوں، بیماریوں وغیرہ سے تنگ آ کر موت کی دُعا کرنا  منع ہے۔ صحابئ رسول  رَضِیَ   اللہ   عنہ  تو شوقِ دِیدارِ اِلٰہی میں دُعا مانگ رہے تھے، حضرت زَنَائِيل (Zana'il)فرشتے نے اِس کے بھی محتاط الفاظ بتائےکہ یُوں دُعا کیجیے!

اَللّٰهُمَّ ‌حَسِّنِ ‌الْعَمَلَ ‌وَبَلِّغِ ‌الْاَجَلَ

ترجمہ: یعنی اے   اللہ   پاک مجھے نیک اعمال کی توفیق بھی عطا فرما اور نیک کام کرتے کرتے موت کے مقرَّرَہ وقت تک پہنچا دے۔

لہٰذا   اللہ   پاک کے حُضُور حاضِری کا شوق ضرور رکھیے! البتہ اِس کے لیے دُعا کرنی ہو تو اِنہی الفاظ کے ساتھ کیجیے! نیک اَعْمال کی توفیق بھی مانگئے اور یہ بھی مانگئے کہ یا   اللہ   پاک!


 

 



[1]... ابو داود، کتاب الملاحم، باب فی تداعی الامم...الخ، صفحہ:675، حدیث:4297۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:105۔