Farishton Ki Duain Lijiye

Book Name:Farishton Ki Duain Lijiye

(2):حضرت بلال  رَضِیَ   اللہ   عنہ  ، نبی اکرم، نورِ مُجَسَّم ، شاہِ آدم وبنی آدم ،   صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کی خدمت میں حاضِرہوئے، اُس وقت آپ   صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   ناشتہ کر رہے تھے فرمایا: اے بِلال!ناشتہ کرلو! عرض کی:یار سول َ  اللہ      صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   ! میں روزہ دار ہوں۔ تو رسول   اللہ     صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے فرمایا :ہم اپنی روزی کھارہے ہیں، اور بلال کا ر ِزق جنت میں بڑھ رہا ہے۔اے بلال ! کیا تمہیں خبر ہے کہ جب تک روزے دار کے سامنے کچھ کھایا جائے تب تک اُس کی ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں، اسے فرشتے دُعائیں دیتے ہیں۔ ([1])

مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ   اللہ   عَلَیْہ  فرماتے ہیں:اس سے معلوم ہوا کہ اگر کھانا کھاتے میں کوئی آجائے تو اُسے بھی کھانے کے لیے بُلانا سُنَّت ہے، مگر دِلی ارادے سے بُلائے جھوٹی تواضع نہ کرے، اور آنے والا بھی جھوٹ بول کر یہ نہ کہے کہ مجھے خواہش نہیں، تا کہ بھوک اور جھوٹ کا اجتماع نہ ہوجائے، بلکہ اگر ( نہ کھانا چاہے یا) کھانا کم دیکھے تو کہہ دے : بَارَکَ   اللہ  ( یعنی   اللہ   پاک برکت دے) یہ بھی معلوم ہوا کہ سرورِ کائنات ، شاہِ موجودات   صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   سے اپنی عبادات نہیں چھپانی چاہئیں بلکہ ظاہر کردی جائیں تاکہ حضور پُرنور   صَلَّی   اللہ   عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   اس پر گواہ بن جائیں۔ یہ اظہار رِیَا نہیں۔(حضرتِ  بلال کے روزے کا سُن کر جو کچھ فرمایا گیا اُس کی شرح یہ ہے) یعنی آج کی روزی ہم تو اپنی یہیں کھائے لیتے ہیں اور حضرتِ بلال  رَضِیَ   اللہ   عنہ  اس کے عوض  جنّت  میں کھائیں گے وہ عِوض (یعنی بدلہ) اِس سے بہتر بھی ہوگا اور زِیادہ بھی۔ حدیث بالکل اپنے ظاہری معنی پر ہے، واقعی اُس وقت روزہ دار کی ہر ہڈّی و جوڑ بلکہ رگ رگ تسبیح (یعنی   اللہ   پاک کی پاکی بیان) کرتی ہے، جس کا


 

 



[1]... شُعَبُ الْاِیمان،  جلد:3، صفحہ:297، حدیث:3586۔