Tere Deen Ki Sarfarazi

Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi

حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  کی شہادت

پیارے اسلامی بھائیو!  حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  جو قید میں تھے، آخر مکّے والوں نے آپ کو شہید کر ڈالنےکا فیصلہ کر لیا۔  چنانچہ آپ کو یہاں سے مقامِ تَنْعیم پر لے جایا گیا۔ مکّہ کے لوگ چونکہ آپ کے اَخْلاق سے بہت متاثر تھے، چنانچہ مکّے کے بہت سارے لوگ، کیا بچے، کیا خواتین سب آپ کے پیچھے پیچھے تَنْعیمکے مقام پر پہنچے۔ لوگوں کا ایک بڑا مجمع تھا۔ حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  نے فرمایا: مجھے بَس 2 رکعتیں پڑھ لینے دَو...!!

حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ  اللہ  عنہ  فرماتے ہیں: حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  پہلے شخص ہیں جنہوں نے شہادت کے وقت 2رکعتیں پڑھنے کی سُنّت قائِم کی۔ ([1])

نماز پڑھ لینے کے بعد حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  کو زنجیروں سے باندھ دیا گیا۔ اس وقت مکّے والے کہنے لگے: اِسْلام سے پِھر جاؤ! تمہیں آزاد کر دیا جائے گا۔ آپ نے جذبۂ اِیْمانی سے لبریز ہو کر فرمایا:زمین پر جو کچھ ہے، اگر سب کچھ مجھے دے دیا جائے، میں تب بھی اِسْلام سے نہیں پِھروں گا۔

غیر مُسْلِم بولے: کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ اِس وقت تمہاری جگہ تمہارے نبی مُحَمَّد ( صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) ہوتے اور تم آرام سے اپنے گھر میں بچوں کے ساتھ ہوتے؟ فرمایا: خُدا کی قسم! میں تو یہ بھی پسند نہیں کرتا کہ میرے مَحْبُوب  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو ایک کانٹا بھی چُبھے اور میں آرام سے بیٹھا رہوں۔ غیر مسلموں نے دوبارہ  کہا: اے خُبَیب! اِسْلام سے پِھر جاؤ! ورنہ ہم تمہیں قتل کر دیں گے۔ فرمایا: جان کا نذرانہ تو بہت کم ہے (اسلام کے لیے تو اس


 

 



[1]...بخاری، کتاب المغازی، باب غزوۃ الرجیع، صفحہ:1026، حدیث:4086۔