Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi
ان کا پہلے سے ہی خفیہ منصوبہ تھا، اِس مقام پر 100، 200 کے قریب لوگ پہلے سے جمع تھے، چنانچہ انہوں نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کو گھیرے میں لے لیا اور ان پر تیر برسانے شروع کر دئیے! اِس حملے میں 7 صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم شہید ہوئے۔ حضرت عاصِم رَضِیَ اللہ عنہ جو اِس قافلے کے امیر تھے، آپ بھی شہید ہو گئے۔ 3صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم *حضرت خُبَیْب *حضرت زید *اور حضرت عبد اللہ بن طارِق رَضِیَ اللہ عنہم قید ہو گئے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اس موقع پر ایک بہت اِیْمان افروز واقعہ بھی پیش آیا، آپ دیکھیےکہ جو دِین کی خِدْمت کے لیےاپنی زندگیاں وقف کرتے ہیں، اللہ پاک اُن کو کیسی عظمت عطا فرماتا ہے۔ روایت ہے: حضرت عاصِم رَضِیَ اللہ عنہ نے دُعا کی تھی: یا اللہ پاک! ایسی توفیق عطا فرما کہ نہ میں کسی مشْرِک کو ہاتھ لگاؤں، نہ کوئی مشرِک مجھے ہاتھ لگائے۔
چنانچہ جب آپ شہید ہو گئے تو غیر مسلموں نے چاہا کہ آپ کا سَر مبارَک جسم سے الگ کر لیا جائے مگر قربان جائیے! اللہ پاک نے آپ کی غیب سے حفاظت یُوں فرمائی کہ اچانک بہت ساری شہد کی مکھیاں آ گئیں۔ اُن مکھیوں نے آپ کو گھیر لیا۔ اِس طرح مشرکین آپ کو ہاتھ لگانے سے دُور رہے۔ ([2])
ربّ کے دَرْ پر جُُھکیں، اِلْتجائیں کریں بابِ رحمت کُُھلیں، قافِلے میں چلو!
غیبی اِمْداد ہو، گھر بھی آباد ہو لُطْفِ حق دیکھ لیں ، قافِلے میں چلو!([3])