Tere Deen Ki Sarfarazi

Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi

حضرت خُبَیب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  کی تَہجُّدگزاری

پیارے اسلامی بھائیو!  باقی جو تین صحابۂ کرام   رَضِیَ  اللہ  عنہم  تھے، جنہیں ان کافِروں نے گرفتار کر لیا تھا۔ اِن تینوں کو انہوں نے اَہْلِ مکّہ کے حوالے کر دیا۔ اَہْلِ مکّہ نے انہیں کچھ دِن قید میں رکھا، پِھر دردناک طریقے سے شہید کر ڈالا۔

اِن میں حضرت خُبَیْب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  کا واقعہ بہت اِیْمان افروز ہے۔ آپ مکّہ مکرمہ کے ایک گھر میں قید تھے۔ روایات میں ہے: حضرت خُبَیْب  رَضِیَ  اللہ  عنہ  اس قید کی حالت میں بھی روزانہ تَہجُّدکے وقت بلند آواز سے تِلاوت فرمایا کرتے۔ آپ کی پُرسوز تِلاوت سُن کر مکّے کی عورتیں جمع ہو جاتیں اور قرآن سُن سُن کر روتی رہا کرتی تھیں۔ ([1])

سُبْحٰنَ  اللہ !پیارے اسلامی بھائیو!  کیسی شان ہے...!! وہ عظیمُ الشّان قافلے کے مُسَافِر جن کا استقبال تیروں اور تلواروں سے کیا گیا، جن کے ساتھیوں کو شہید کر کے انہیں قید کر لیا گیا، گویا آپ قید کی حالت میں بھی اپنا جدول (یعنی زندگی کا معمول مبارک) بھرپور طریقے سے چلا رہے تھے، روزانہ تَہجُّدکا اہتمام فرماتے اور خُوب تِلاوت فرمایا کرتے تھے۔

تَہجُّدکے فضائل

کاش! ہمیں بھی سَعَادت ملے، ہم تَو قید میں بھی نہیں ہیں، آزاد ہیں، کاش! تَہجُّد پڑھنے والے بن جائیں۔  اللہ  پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ مِنَ الَّیْلِ فَتَهَجَّدْ بِهٖ نَافِلَةً لَّكَ ﳓ(پارہ:15، سورۂ بنی اسرائیل:79)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور رات کے کچھ حصے میں تَہجُّد پڑھو یہ خاص تمہارے لیے زیادہ ہے ۔


 

 



[1]... وسائلِ بخشش، صفحہ:671و 672 ملتقطًا۔