Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi
پیارے اسلامی بھائیو! کاش! ہم بھی اپنا یہ ذِہن بنائیں۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! ماہِ نومبر ماہِ قافلہ ہے۔ کثیر تعداد میں اسلامی بھائی قافلوں کے مُسَافِر بنیں گے۔ آپ بھی نِیّت کیجیے! کاروبار چلتے ہی رہتے ہیں، کام وہ ہیں جو نہ کبھی ختم ہوئے ہیں، نہ کبھی ختم ہونے ہیں۔ یہ دُنیا ہے، چلتی ہی رہنی ہے۔ ہم ذِہن بنائیں، قافلے کے مُسَافِر بن جائیں، اِس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! بگڑے کام بن جائیں گے *بخاری و مُسْلِم کی روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کی راہ میں صبح یا شام کرنا دُنیا اور جو کچھ دُنیا میں ہے، اس سب سے بہتر ہے۔([1])*حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: کسی بندے پر راہِ خُدا کا غُبَار اور دوزخ کا دُھواں جمع نہیں ہو سکتا۔ ([2])
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: راہِ خُدا کا غُبَار وہ غُبَار ہے جو رَبّ کی رضا کے لیے راستہ چلا جائے اور وہاں کا غُبَاربدن یا کپڑوں یا پاؤں یا چہرے پر پڑے۔ حدیثِ پاک کا معنیٰ یہ ہے کہ جیسے 2ضِدَّیں جمع نہیں ہو سکتیں (مثلاً آگ اور پانی اکٹھے نہیں ہو سکتے) یونہی اللہ پاک نے راہِ خُدا کے غُبَار اور جہنّم کے دُھوئیں کو آپس میں ضِدْ بنا دیا ہے۔ یہ دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے۔ ([3])