Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi
مرتبہ دعوتِ اسلامی والے عاشقانِ رسول کے ساتھ قافلے کا مُسَافِر بنا۔ قافلے کی برکت سے مجھے بہت سارا عِلْمِ دین سیکھنا نصیب ہوا، اِس کے ساتھ ساتھ یہ برکت بھی ملی کہ اَلحمدُ لِلّٰہ! 19 سال پُرانا مرض ٹھیک ہوگیا۔ ([1])
گرچِہ بیماریاں، ہوں کہیں پتھریاں پاؤ گے صحّتیں، قافِلے میں چلو!
دُور ہوں گے اَلَم ہوگا ربّ کا کرم غم کے مارے سُنیں، قافلے میں چلو!
ماں جو بیمار ہو، یا وہ ناچار ہو رنج و غم مَتْ کریں ، قافِلے میں چلو!([2])
سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو! یہ خِدْمتِ دِین کی برکات ہیں۔مشہور مُفَسِّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں:زندگی ہر شخص کی گزرتی ہے، بہترین زندگی وہ ہے جو اللہ پاک کے لیے وقف ہو جائے۔([3])
کاش! ہم اپنے آپ کو دِین کا مستقل خادِم بنا دیں۔اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اس کی برکت سے دُنیا بھی سنور جائے گی، آخرت میں بھی بیڑا پار ہو جائے گا۔
اَصْحابِ صفہ اور دِین کی خِدْمت
پیارے اسلامی بھائیو! ہم اپنے بزرگوں کی زندگیاں دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگیاں خِدْمتِ دِین کے لیے وقف کر رکھی تھیں۔ سب سے پہلے تو اَصْحابِ صُفہ ہی کو دیکھئے! وہ اَوَّلِین صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم جو مسجدِ نبوی شریف میں صُفَّہ نامی جگہ پر قیام کرتے